اسلام آباد، 17 اپریل، 2024 -  وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ اور  نئے تعینات ہونے والے سیکرٹری صحت ندیم محبوب نے قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر کا دورہ کیا تاکہ ملک میں پولیو کے خاتمے کی جاری کوششوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ اور سیکرٹری صحت ندیم محبوب نےقومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر میں پاکستان پولیو پروگرام کی سینئر قیادت سے ملاقات کی، پولیو کنٹرول روم کا دورہ کیا اور ملاقات کے دوران وفاقی اور صوبائی ٹیموں سے بات کرتے ہوئے پولیو کے خاتمے کیلئے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت نے کہا کہ "پولیو کا خاتمہ وزیراعظم پاکستان کی ترجیحات میں نمایاں طور پر شامل اور پولیو ایمرجنسی پروگرام کو در پیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومت اپنا بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔"

انہوں نے کہا کہ "یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پولیو اب بھی ہمارے بچوں کیلئے خطرہ ہے جبکہ دنیا کے بیشتر ممالک اس موذی مرض کا خاتمہ کرچکے ہیں۔"

"پولیو کا خاتمہ میرے ایجنڈے میں صرف ایک کام نہیں بلکہ یہ میرا زاتی مشن بھی ہے جس کیلئے آج میں قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر آیا ہوں۔ میں اپنے بچوں کی فلاح و بہبود اور انہیں پولیو وائرس کے خطرے سے بچانے کیلئے وفاقی اور صوبائی ٹیموں، بین الاقوامی شراکت داروں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے بے چین ہوں ۔"

وفاقی سیکرٹری برائے قومی صحت ندیم محبوب نے کہا کہ "پولیو کے خاتمے کی جارہی کوششوں میں پیش رفت حوصلہ افزاء ضرور ہے لیکن آخری سنگِ میل یعنی پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ تک پہنچنے کے لیے ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔"

قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے سینئر حکام کو پولیو کی موجودہ صورتحال اور قومی اور صوبائی سطح پر جاری اس کے خاتمے کی کوششوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے پولیو کے خاتمے کی جاری کوششوں  پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں پولیو پروگرام نے پولیو کے خلاف جنگ میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا، ہم نے اس سال کیلئے دو اہداف مقرر کیے ہیں،پہلا ہدف اس سال کے وسط تک مقامی پولیو وائرس کے جینیاتی کلسٹر کی منتقلی کو روکنا اور دوسرا ہدف درآمد شدہ وائرس کے پھیلاؤ کو مکمل طور پر نہ صرف بند کرنا بلکہ اس کی منتقلی کو روکنا ہے۔"

"گزشتہ سال سے بھرپور انسداد پولیو مہمات چلائی جارہی ہیں جو رواں سال بھی جاری رہیں گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ بچوں میں پولیو وائرس کے حملے سے بچاؤ کیلئے زیادہ سے زیادہ قوت مدافعت ہو۔"انہوں نے مزید کہا۔

صوبائی کوآرڈینیٹرز نے اپنے صوبے کی کارکردگی اور درپیش چیلنجز کے بارے میں آگاہ کیا۔

پاکستان پولیو پروگرام کی قیادت نے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت اور سیکرٹری صحت کا قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے دورے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کیلئے رابطہ کریں:

Ms. Hania Naeem, Communications Officer, NEOC, +923431101988

 عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.