بیسویں صدی کے اوائل میں پولیو صنعتی ممالک میں ایک ایسی بیماری کا نام تھا جس سے لوگ سب سے زیادہ خوف زدہ تھے۔ پولیو ہر سال لاکھوں بچوں کو معذور اور اپاہج بنارہا تھا۔ 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں پولیو کی موثر ویکسین کے متعارف ہونے کے بعد پولیو پر قابو پانا ممکن ہوا اور اس کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے سے صنعتی ممالک میں اس بیماری کا مکمل خاتمہ کردیا گیا۔

ترقی یافتہ ممالک کے برعکس ترقی پذیر ممالک میں پولیو کو ایک اہم مسئلہ سمجھنے میں کچھ وقت لگا۔ 1970 کی دہائی میں لیمنس سروے سے معلوم ہوا کہ پولیو کی بیماری ترقی پذیر ممالک میں بھی موجود ہے۔ نتیجتاً، 1970 کی دہائی میں ہی بیماریوں کے خلاف مدافعت پیدا کرنے کے لئے قومی ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ معمول کی ویکسینیشن کا آغاز کیا گیا تاکہ بہت سے ترقی پذیر ممالک میں بھی اس بیماری پر قابو پایا جاسکے۔

1988 میں جب پولیو کے خاتمے کے عالمی اقدام کا آغاز ہوا تو اس وقت پولیو ہر روز 1,000 بچوں کو مفلوج کررہا تھا۔ اس وقت سے آج تک، پولیو کے کیسز میں 99 فی صد تک کمی لائی جاچکی ہے اور 2.5 بلین بچوں میں ویکسین کے ذریعے پولیو کے خلاف کامیاب مدافعت پیدا History of Polio Disease & Polio Vaccineکی گئی ہے۔ یہ سب 200 ممالک اور 20 ملین رضا کاروں کے تعاون اور 11 بلین امریکی ڈالرز کا کثیر سرمایہ خرچ کرنے سے ممکن ہوا ہے۔

اس وقت صرف دنیا کے تین ممالک ایسے ہیں جہاں پولیو وائرس کی منتقلی کے عمل پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ یہ ممالک پاکستان، افغانستان اور نائجیریا ہیں۔

پولیو وائرس کے خلاف جدوجہد کے دوران وائلڈ پولیو وائرس 1 کی بعض صورتوں کے خاتمے میں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ مثال کے طور پر پولیو کا آخری ٹائپ ٹو کیس 1999 میں سامنے آیا تھا اور اس کے خاتمے کا اعلان 2015 میں کیا گیا تھا۔ اسی دوران نومبر 2012 میں ٹائپ تھری کیس منظرِ عام پر آیا۔

ان تمام کامیابیوں کے باوجود، پولیو کے آخری ایک فی صد کیسز سے نمٹنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ اس سلسلے میں موجود مشکلات میں مختلف ممالک میں تنازعات، سیاسی عدم استحکام، دسترس سے دور آبادی اور ناکافی انفراسٹرکچر شامل ہیں۔ ہر ملک میں ایک الگ قسم کا مسئلہ ہے جس کے لئے مقامی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

2013 میں پولیو کے خاتمے کے عالمی اقدام (جی پی ای آئی) نے دنیا کو پولیو سے پاک کرنے کے ایک جامع اور محنت طلب منصوبے کا آغاز کیا۔ یہ دنیا کو پولیو سے پاک کرنے کے لئے ایک منظم منصوبہ ہے جو اس کے ہر پہلو کا احاطہ کرتے ہوئے ان ناگزیر اقدامات کی نشان دہی کرتا ہے جو ان ممالک میں اٹھانا ضروری ہیں جو پولیو وائرس کی آخری پناہ گاہ بنے ہوئے ہیں تاکہ دنیا کو پولیو سے مکمل طور پر پاک کیا جاسکے۔