مانیٹرنگ کا عمل پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے پروگرام کا ایک اہم ستون ہے۔ اس اقدام کے ذریعے یہ بات یقینی بنائی جاتی ہے کہ وہ اپنی حساس ترین سرگرمیوں کے ذریعے شناخت کرسکے کہ پولیو وائرس اس وقت کہاں گردش کر رہا ہے۔ مانیٹرنگ کے طریقہ کار میں فلائسڈ فالج (جو پولیو وائرس کی موجودگی کی واضح علامت ہے) کا شکار بچوں کے پاخانے  اور ملک بھر میں گٹر کے پانی کے نمونوں کے ٹیسٹ کی مدد سے پولیو وائرس کا سراغ لگانا بھی شامل ہے۔

شدید فلائسڈ فالج (AFP) کے کیسز کی نگرانی

پولیو کیسز اور وائرس کا سراغ لگانے میں شدید فلائسڈ فالج کا شکار بچوں کی تلاش اور ان کی رپورٹ مرتب کرنا بنیادی اہمیت کا حامل ہے ۔ شدید فلائسڈ فالج (AFP) کا مطلب ہے 15 سال سے کم عمر بچے کے جسم کے کسی بھی حصے پر فالج یا شدید کمزوری کا اچانک حملہ۔ اے ایف پی کا ہر کیس پولیو کی نگرانی کے نظام کے لئے ایک واضح اشارے کی  حیثیت رکھتا ہے کہ پولیو وائرس کہاں گردش کررہا ہے اور یہ کسے متاثر کرسکتا ہے۔ 

پولیو وائرس کا سراغ لگانے یا اس کی تصدیق کرنے کا اس وقت تک  بہترین طریقہ پاخانے سے پولیو وائرس کی شناخت کرکے اسے الگ کرنا ہے۔ لہٰذا رپورٹ ہونے والے تمام  اے ایف پی کیسز سے پاخانے کے نمونے جمع کئے جاتے ہیں اور ان کا اسلام آباد میں قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری (آر آر ایل) میں معائنہ کیا جاتا ہے۔

اگر پاخانے کے نمونے سے پولیو وائرس کو الگ کرلیا جائے ، تو وائرس منتقل ہونے کے عمل کے ابتدائی سرے کا سراغ لگانے کے لئے مزید ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔ ان ٹیسٹس کی مدد سے پولیو وائرس کی جینیاتی ساخت کا تعین کیا جاتا ہے۔ وائلڈ وائرس کا دیگر قسم کے وائرس کے ساتھ تقابل کیا جاتا ہے اور قسم کے مطابق ان کی درجہ بندی کی جاتی ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے  کہ اس وقت  کس جغرافیائی حصے میں کون سا وائرس موجود ہے۔ اس طریقہ کار کی مدد سے پولیو سے بچاؤ اور قوتِ مدافعت کی تعمیر کی بہترین حکمتِ عملی مرتب کی جاتی ہے تاکہ پولیو وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔  

پاکستان میں اے ایف پی کی نگرانی کا آغاز 1997 میں ہی ہوچکا تھا لیکن اس پر بھرپور توجہ سال 2000 میں دی گئی۔ اس وقت پاکستان میں ایک فعال اور حساس اے ایف پی کی نگرانی کا قومی، صوبائی اور ضلعی نظام موجود ہے۔

ماحولیاتی نگرانی

اے ایف پی کی نگرانی کے علاوہ ماحولیاتی نگرانی پولیو وائرس کی موجودگی کے عمل کو مزید حساس بناتی ہے۔ ماحولیاتی نگرانی میں پولیو وائرس کا سراغ لگانے کے لئے آلودہ پانی اور دیگر ماحولیاتی نمونوں کا معائینہ بھی شامل ہے۔ پاکستان میں  سال 2009 سے ماحولیاتی نگرانی کا عمل جاری ہے جس کی مدد سے پولیو کے خطرات کا شکار علاقوں سے گندے پانی کے نمونے حاصل کرکے  پولیو وائرس کی موجودگی اور گردش کا سراغ لگایا جارہا ہے۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران زیر نگرانی علاقہ جات کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں دنیا کا سب سے بڑا ماحولیاتی نگرانی کا نظام قائم ہوچکا ہے۔ اس وقت پاکستان کے 40 اضلاع اور قصبوں میں ماحولیاتی سراغ لگانے کے 60 ایسے ماحولیاتی نگرانی کے مقامات موجود ہیں۔

صحت مند بچوں کے پاخانے کا ٹیسٹ اور سروے  

پروگرام وقفے وقفے سے پولیو کے شدید خطرات سے دوچار آبادیوں کے صحت مند بچوں کے پاخانے کے نمونے حاصل کرکے ٹیسٹ کی مدد سے یہ سراغ لگانے کی کوشش کرتا ہے کہ کہیں کوئی بچہ فالج کی علامات ظاہر کئے بغیر پولیو وائرس کے حملے کا شکار تو نہیں ہوگیا جس کی وجہ سے عمومی اے ایف پی نگرانی کی مدد سے وائرس کا سراغ لگانے میں مشکل پیش آرہی ہے۔

پولیو وائرس کی نگرانی کی سرگرمیوں کے بارے میں مزید جاننے کے لئے یہ تصویری مضمون دیکھیں : ’’پاخانے کے نمونے کا سفر: پولیو وائرس کی نگرانی کے عمل کی تفہیم‘‘۔