اکثر پوچھے جانے والے سوالات
پولیو اور پولیو کی مہمات
پولیو وائرس کیسے پھیلتا ہے؟
پولیو کی بنیادی وجہ انسانی خوراک کی نالی کے ذریعے جسم میں داخل ہونے والا وائرس ہے جیسے عام طور پر پولیو وائرس کہتے ہیں۔ یہ وائرس انسانی فضلے اور منہ کے راستے سے پھیلتا ہے۔ پولیو وائرس منہ کے راستے سے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے اور انتڑیوں میں پھلنا پھولنا شروع کردیتا ہے۔ اس وائرس سے متاثر لوگ اس وائرس کو ماحول میں خارج کردیتے ہیں جہاں یہ کئی ہفتوں تک رہ سکتا ہے اور خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں صفائی کا خاص انتظام نہ ہو وہاں گلی محلے اور علاقے میں بھی پھیل سکتا ہے۔ پولیو کا یہ وائرس (Poliomyelitis) کسی بھی عمر کے انسان کو متاثر کرسکتا ہے لیکن یہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو نہ صرف مفلوج کرسکتا ہے بلکہ ان کی موت کا بھی باعث بن سکتا ہے۔
پولیو ویکسین کئی بار استعمال کرنے کے باوجود بچے پولیو کا شکار کیوں ہوجاتے ہیں؟
پولیو ویکسین کی مہم بار بار کیوں منعقد کی جاتی ہے؟
پولیو ویکسین
پولیو ویکسین کی کتنی اقسام ہیں؟ او پی وی اور آئی پی وی میں کیا فرق ہے؟
- منہ کے ذریعے دی جانے والی ویکسین او پی وی کہلاتی ہے۔ یہ محفوظ اور موثر ہے اور اسے کئی بار دیا جاسکتا ہے۔ یہ پولیو وائرس کے خلاف لمبے عرصے تک تحفظ فراہم کرتی ہے۔
- او پی وی منہ کے راستے سے دی جاتی ہے اور اسے پلانے کے لئے کسی صحت کے ماہر یا جراثیم سے پاک سرنج اور سوئی کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ پاکستان میں اکثر منعقد ہونے والی پولیو مہم کے دوران او پی وی کا وسیع پیمانے پر پلایا جانا نہایت آسان ہے۔
- ویکسینیشن کے کئی ہفتے بعد، پولیو وائرس انتڑیوں میں ایک بار پھر بڑھنا شروع ہوجاتا ہے اور پاخانے کے ذریعے خارج ہوکر قریبی دوسرے بچوں کو متاثر کرسکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے علاقوں میں جہاں صحت و صفائی کی صورتِ حال تسلی بخش نہ ہو، او پی وی ویکسین کا دیا جانا ان لوگوں کے لئے موثر بنتا ہے جنہیں ویکسین نہ دی گئی ہو۔
- آئی پی وی ویکسین بچوں کو پولیو سے بچانے کے سلسلے میں بہت حد تک محفوظ اور انتہائی موثر ہے۔ یہ انسانی خون میں پولیو وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا کرتی ہے اور او پی وی کے برعکس، آئی پی وی میں لوگوں میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کی صلاحیت نسبتاً محدود ہے۔ اس لئے، پاکستان جیسے ان ممالک میں جہاں پولیو کی وبا موجود ہے، پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے او پی وی کا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ او پی وی کے برعکس آئی پی وی دینے کے لئے تربیت یافتہ طبی عملے، جراثیم سے پاک سرنج اور سوئی اور مناسب آلات و طریقہ کار کی ضرورت پڑتی ہے۔
- او پی وی اور آئی پی وی کے مرکب سے پولیو وائرس کے خلاف تحفظ میں نسبتاً اضافہ ہوتا ہے۔ آئی پی وی خون میں شامل ہوکر مدافعت میں اضافہ کرتی ہے جبکہ او پی وی آنتوں میں قوت مدافعت بڑھاتی ہے۔
- پاکستان میں آئی پی وی معمول کی ویکسینیشن میں متعارف کروائی جاچکی ہے تاکہ بچوں کو پولیو کے خلاف بہترین تحفظ فراہم کیا جاسکے۔ موجودہ معمول کی ویکسینیشن کے دوران پولیو سے مکمل تحفظ کے لئے او پی وی کی کئی خوراکوں کے علاوہ عام طور پر آئی پی وی کی تین خوراکیں تجویز کی جاتی ہیں۔
- پولیو کے مکمل خاتمے کے بعد، آئی پی وی معمول کے استعمال کے لئےدستیاب واحد ویکسین ہوگی۔
پولیو ویکسین کے بارے میں مزید جاننے کے لئے اس لنک پر کلک کریں:
کیا منہ کے ذریعے پلائی جانے والی ویکسین کے منفی اثرات/ سائیڈ ایفیکٹس سامنے آ سکتے ہیں؟
او پی وی سے ویکسینیشن سے ہونے والی غیر موافق علامات کونسی ہیں؟
کیا بیمار بچوں کو او پی وی دی جاسکتی ہے؟
کیا او پی وی نومولود بچوں کو دی جاسکتی ہے؟
آپ اس بات کا یقین کیسے کرسکتے ہیں کہ ویکسین کی معیاد ابھی ختم نہیں ہوئی اور وہ اعلیٰ معیار کی ویکسین ہے؟
کیا ایک بچے کو او پی وی کی کئی خوراکیں دی جاسکتی ہیں؟
ایک بچے کو پولیو سے مکمل طور پر محفوظ ہونے کے لئے کتنی بار او پی وی کے قطرے پینے کی ضرورت ہوتی ہے؟
اگر کوئی پہلے او پی وی پی چکا ہے تو کیا اُسے معمول کی ویکسینیشن کے دوران فوراً اور ویکسین دی جاسکتی ہے؟
اسلامی رہنمائی
پولیو ویکسین کے بارے میں اسلامی تعلیمات سے ہمیں کیا رہنمائی حاصل ہوتی ہے؟
- منہ کے ذریعے دی جانے والی ویکسین (او پی وی) محفوظ ہے اور اسے دنیا بھر کے اسلامی قائدین حلال قرار دے چکے ہیں جن میں جامعہ الازہر کے شیخ الاعظم طنطاوی، سعودی عرب کے مفتی اعظم اور مجالس کونسل آف علما انڈونیشیا کے جید علما کرام شامل ہیں۔ او پی وی کو محفوظ اور حلال قرار دینے والے دیگر اہم بین الاقوامی اسلامی اداروں میں دارالعلوم دیوبند، آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس، انٹرنیشنل یونین فار مسلم سکالرز (مفتی ڈاکٹر یوسف القرضاوی)، امام مسجد الاقصیٰ (بیت المقدس) اور کئی دیگر جید علمائے کرام، مفتیانِ کرام شامل ہیں جن کا تعلق مختلف مسالک اور پاکستان کے مختلف صوبوں سے ہے۔
- سعودی عرب کی حکومت نے پولیو کا شکار اسلامی ممالک کے ہر عمر کے ان لوگوں کے لئے پولیو ویکسین کے قطرے پینا لازمی قرار دیا ہے جو حج کا سفر کررہے ہوں۔
کیا ویکسین حلال ہے؟
میں نے سن رکھا ہے کہ مسلمانوں کو دی جانے والی ویکسین سے وہ بانجھ ہوجائیں گے۔ کیا یہ ویکسین بانجھ پن پیدا کرتی ہے؟
اسلامی قیادت پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے پروگرام کی کس طرح حمایت کرتی ہے؟
ہر عمر کے بین الاقوامی مسافروں کے لیے پولیو ویکسینیشن۔
بیرون ملک جانے والے تمام عمر کے مسافروں کے لیے پولیو ویکسین لازمی کیوں ہے؟
- دوسرے ممالک میں پولیو کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے والے ہر عمر کے تمام مسافروں کے لیے پولیو کی ویکسین لازمی ہے۔ پاکستان دنیا کے ان دو ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی وائلڈ پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں ہوا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا نہایت اہم ہے کہ ان ممالک سے سرحد پار کرنے والے تمام مسافروں نے پولیو کی ویکیسن لی ہو۔ وہ افراد جنہوں نے نہ پولیو ویکسین پی ہے اور نہ ہی لگاوائی ہے، وہ پولیو وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں، اس لیے بیرون ملک سفر سے قبل ویکسین لینا نہ صرف انہیں محفوظ رکھے گا بلکہ وائرس کو پھیلنے سے بھی روکے گا۔
- عالمی ادارہ صحت کی انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز پر مبنی مسافروں کے لیے پولیو ویکسین کے حوالے سے معلومات یہاں دستیاب ہیں۔
- https://www.who.int/news/item/12-05-2023-statement-of-the-thirty-fifth-polio-ihr-emergency-committee
بیرون ملک سفر کے لیے مجھے پولیو ویکسین کی کب ضرورت ہے؟
بیرون ملک سفر کے لیے پولیو ویکسنیشن کا سرٹیفیکیٹ کہاں سے حاصل کیا جا سکتا ہے؟
اس ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹ کی معیاد کیا ہے؟
ہنگامی بنیاد پر سفر کی صورت میں کیا ہوگا؟
میرے بچے کا پولیو سمیت تمام ویکسینز کا کورس پورا ہے، کیا مجھے پھر بھی سفر کے لیے سرٹیفیکیٹ چاہیے ہوگا؟
اگر میں ہوائی اڈے پر پولیو ویکسین لوں تو سرٹیفیکیٹ کہاں سے ملے گا؟
کیا مجھے پاکستان میں داخلے کے وقت بھی پولیو ویکسین سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا؟
بالغ افراد کے لیے پولیو ویکسین کیوں ضروری ہے؟
کیا غیر ملکی پاسپورٹ پر پاکستان کا سفر کرنے والوں کو بھی ویکسنیشن سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا ہوگا؟
میرا پاکستان میں قیام چار ہفتے سے کم کا ہے، کیا مجھے پھر بھی ڈیجیٹل ویکسنیشن سرٹفیکیٹ ظاہر کرنا ہوگا؟
ہنگامی بنیاد پر سفر کی صورت میں پولیو سرٹیفیکیٹ کہاں سے حاصل کیا جا سکتا ہے؟
کیا بیمار بچوں کو پولیو ویکسین دی جا سکتی ہے؟
کیا ویکسین حلال ہے؟