پولیو اپڈیٹ – اسلام آباد چھ اپریل 2024

ضلع اوستہ محمد کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق

بلوچستان کے ضلع اوستہ محمد اور پہلے سے متاثرہ نو اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق مارچ کے وسط میں لیے گئے 12 ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا۔

ان نمونوں میں ملنے والے وائرس کا جینیاتی تعلق پولیو وائرس کے وائے بی تھری اے کلسٹر سے ہے، جو 2021 میں پاکستان میں ختم ہوگیا تھا اور 2023میں سرحد پار سے پاکستان میں واپس آیا تھا۔ رواں سال مثبت ہونے والے تمام ماحولیاتی نمونوں اور دو پولیو کیسز میں یہی وائرس پایا گیا ہے۔

ملک میں وائرس سے متاثرہ اضلاع کی تعداد اب 31 ہے۔

وفاقی سیکریٹری صحت افتخار علی شلوانی نے ایک بیان میں کہا کہ پولیو وائرس پاکستانی بچوں اور دنیا کے تمام بچوں کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ ویکسین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے والدین سے اپیل کی اپنے پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے متعدد بار لازمی پلوائیں۔

پاکستان پولیو پروگرام رواں سال تین پولیو مہمات کا انعقاد کر چکا ہے جن میں دو ملک گیر پولیو مہمات شامل ہیں جن میں پانچ سال سے کم عمر کے چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین پلائی گئی۔ اگلی مہم اپریل میں منعقد ہوگی۔

نوٹ:

پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

مزید معلومات کیلئے رابطہ کریں:

Ms. Hania Naeem, Communications Officer, NEOC, +923431101988

عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.