اسلام آباد، 28 دسمبر 2023 – ملک کے معروف علما کرام نے پولیو کے خلاف جنگ میں حکومت پاکستان کا ساتھ دینے کا عہد کیا ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی مولانا طاہر اشرفی، ڈاکٹر قبلہ ایاز اور پیر حسن نقیب سمیت 100 سے زائد علما کرام نے جمعرات کو قومی علما کانفرنس میں شرکت کی جو وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی سربراہی میں وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں وزارت صحت اور وزارت مذہبی امور کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔ 

پاکستان پولیو پروگرام کی قیادت نے ملک میں پولیو کے حوالے سے موجودہ صورت حال اور درپیش چیلنجز کا ذکر کیا، مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ایک پینل ڈسکشن بھی کیا گیا اور کانفرنس کا اختتام پولیو کے خاتمے کی کوششوں کی حمایت میں ایک اعلامیے پر ہوا جس میں علما نے پولیو سے بچاؤ کے قطروں کے استعمال کی توثیق کی۔

اپنے خطاب میں مہمان خصوصی وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان دو ممالک میں بچا ہے جہاں پولیو اب بھی موجود ہے، جس کی وجہ سے ملک کی ترقی اور ساخ متاثر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا: ’ہم سے زیادہ پیچیدہ معاشی اور سماجی مسائل والے ممالک نے پولیو کا خاتمہ کر لیا ہے اور ہمارے پیچھے رہ جانے کی کوئی وجہ نہیں بچتی۔‘

وزیراعظم نے مزید کہا کہ علما کرام پولیو ویکسین کے بارے میں غلط معلومات اور مفروضوں کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ’پولیو کے خطرے کے بارے میں مساجد اور مذہبی اجتماعوں میں بات کریں اور لوگوں کو سمجھائیں کہ ویکسین سے انکار کر کے وہ اپنے بچوں کو معذور کر دینے والی ایک لاعلاج بیماری سے خطرے میں ڈال رہے ہیں۔‘

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے علما پر زور دیا کہ وہ ملک سے پولیو کے خاتمے کے عظیم مقصد کے لیے حکومت کا ساتھ دیں۔

ان کا کہنا تھا: ’پولیو ویکسین کے بارے میں غلط معلومات کے خلاف آواز اٹھائیں اور لوگوں کو یہ سمجھنے میں مدد کریں کہ ویکسین محفوظ اور موثر ہے۔‘

سیکریٹری صحت افتخار علی شلوانی نے کہا کہ بچوں کا تحفظ کرنا اور ان کے لیے صحت مند زندگی کے مواقع فراہم کرنا ہمارا فرض ہے۔ ’پولیو ویکسین کے بارے میں مفروضوں کو روکنے میں ہمیں آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔‘

کانفرنس کے اختتام پر پولیو پروگرام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں پولیو سے بچاؤ کو والدین کی ذمہ داری اور بچوں کا حق قرار دیا گیا، پولیو ورکرز پر حملوں کی مذمت کی گئی اور حکومت، مذہبی رہنماؤں اور میڈیا کے درمیان تعاون جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔