ہمارے ملک سے اس موذی مرض کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے والدین اور کمیونٹیز کا ساتھ ہمارے لیے بہت اہم ہے: وفاقی وزیر صحت

اسلام آباد، 11 دسمبر 2023  – ملک کے پانچ اضلاع سے لیے گئے چھ ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

قومی ادارہ صحت میں قائم پولیو لیبارٹری کے مطابق 13 سے 20 نومبر کے درمیان کوئٹہ سے لیے گئے سیوریج کے پانی کے دو نمونوں اور کراچی ملیر، پشاور، حب اور ٹانک سے لیے گئے ایک ایک نمونے میں پولیو وائرس پایا گیا۔

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے جب تک پاکستان پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں کر لیتا نہ صرف پاکستانی بچے بلکہ دنیا بھر کے بچوں کو اس وائرس سے مسلسل خطرہ رہے گا۔

ان کا کہنا تھا: ’حکومت پاکستان اس موذی مرض کے خاتمے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے مگر ہم عوام کے تعاون کے بغیر اس مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ہم نے رواں سال کئی پولیو مہمات کا انعقاد کیا ہے اور آنے والے سال میں بھی کریں گے۔‘

’میری والدین، اساتذہ، علما اور تمام کمیونیٹیز سے اپیل ہے کر ہر پولیو مہم میں اپنے اور اپنے آس پاس کے پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ضرور پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوائیں۔‘

نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ پاکستان پولیو پروگرام دنیا کا سب سے بڑا اور حساس ترین پولیو سرویلنس کا نظام چلا رہا ہے جس کی مدد سے بچوں اور ماحول میں پولیو وائرس کی فوری تصدیق ممکن ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا: ’رواں سال پاکستان سے چھ پولیو کیس اور 90  مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے ہیں اور ہر بار وائرس کی تصدیق کے بعد ہم نے متاثرہ علاقوں میں کئی پولیو مہمات کا انعقاد کیا ہے تاکہ وہاں بچوں کی قوت مدافعت مضبوط ہو۔ ہم آنے والے سال میں بھی پولیو مہمات کا انعقاد کریں گے۔‘

  

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

آمنہ سرور، کمیونیکیشنز آفیسر، این ای او سی، +923125190383