پاکستان اور افغانستان پولیو کے خلاف جنگ میں متحد ہیں اور ساتھ مل کر خطے سے پولیو کا خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں: وزیر صحت

اسلام آباد، 5 اکتوبر 2023   –بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں ایک ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

قومی ادارہ صحت میں قائم پاکستان پولیو لیبارٹری کے مطابق 18 ستمبر کو لیے گئے سیوریج کے پانی کے نمونے میں پولیو وائرس پایا گیا جو جینیاتی طور پر افغانستان میں موجود وائرس سے جڑا ہے۔

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ یہ رواں سال کا 35واں مثبت ماحولیاتی نمونہ ہے، اور وائرس کی موجودگی کی بروقت تصدیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں قائم پولیو سرویلنس کا نظام موثر انداز میں کام کر رہا ہے۔

ڈاکٹر جان نے کہا: ’افغانستان اور پاکستان پولیو کے خلاف جنگ میں متحد ہیں اور خطے سے اس بیماری کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

وزیر صحت نے مزید کہا کہ ملک بھر میں رواں ہفتے قومی انسداد پولیو مہم جاری ہے جس میں پانچ سال سے کم عمر کے 4.4 کروڑ سے زائد بچوں کو ویکسین دی جائے گی۔  ’والدین اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔‘  

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

آمنہ سرور، کمیونیکیشنز آفیسر، این ای او سی، +923125190383