پولیو سے آزاد زندگی ہر بچے کا حق ہے اور ہم پولیو کے خاتمے کے عزم پر قائم ہیں، وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد، دو اکتوبر 2023 – وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پولیو کے خطرے سے آزاد زندگی ہر بچے کا حق ہے اور حکومت پاکستان ہر بچے کو اس موذی بیماری سے محفوظ رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس میں پیر کو قومی پولیو ٹاسک فورس (این ٹی ایف) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان رواں سال پولیو وائرس کی ٹرانسمشن کو روکنے کے مشن پر قائم ہے۔

ان کا کہا تھا: ’دنیا کی نگاہیں اس خطے پر ہیں کیونکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ملک ہیں جہاں پولیو اب بھی موجود ہے۔ ہم پولیو کے خاتمے کے ہدف کو حاصل کر کے رہیں گے۔‘

این ٹی ایف ایک اعلی سطحی فورم ہے جس کی سربراہی وزیراعظم پاکستان کرتے ہیں، جبکہ تمام صوبوں کے وزیراعلیٰ اور سیکریٹری صحت، گورنر خیبر پختونخوا، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اس کے رکن ہیں۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں ملک میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں، چیلنجز اور ان کے حل پر غور کیا جاتا ہے۔

وزیراعظم کاکڑ نے کہا کہ فرنٹ لائن ورکز کی لگن، حکومت پاکستان کے عزم، قانون فافذ کرنے والے اداروں کی مدد اور پولیو کے خاتمے لیے پارٹنرز کے تعاون سے آج پاکستان پولیو کے خاتمے کے بہت قریب ہے۔ 

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ ان کوششوں کو جاری رکھنا پاکستان کے لیے نہایت اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’رواں سال صرف دو پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ جنوری 2021 سے اب تک جنوبی خیبر پختونخوا کے اضلاع کے علاوہ ملک میں کہیں اور سے کیس رپورٹ نہیں ہوئے ہیں۔‘

وزیر صحت نے کہا کہ اس خطے میں وائرس کی منتقلی کو روکنا اہم ہے اور وزارت صحت نے ماہرین کی ایک ٹیم کو جنوبی خیبر پختونخوا میں بھیجا ہے تاکہ وہ وہاں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کا جائزہ لیں اور ان میں بہتری لانے کے لیے تجاویز پیش کریں۔

وفاقی سیکریٹری صحت افتخار شلوانی نے کہا: ’پولیو کا خاتمہ قومی فریضہ ہے۔ پاکستان ہر محاذ پر پولیو سے لڑ رہا ہے اور ہم ملک کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔‘

ایف ٹی ایف اجلاس کے بعد وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے وفاقی وزیر صحت، سیکریٹری صحت اور پولیو پروگرام کے عہدیداروں کے ہمراہ قومی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا۔

یہ رواں سال کی دوسری قومی مہم ہے جس میں ملک میں پانچ سال کی عمر تک کے 4.4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ مہم کے پہلے مرحلے میں 25 ستمبر سے یکم اکتوبر تک چمن اور قلعہ عبداللہ میں بچوں کو پولیو کے قطروں سمیت انجیکٹیبل ویکسین بھی دی گئی، جبکہ دوسرے مرحلے کا آغاز دو اکتوبر سے ملک کے باقی اضلاع میں ہوا۔ اس مہم میں بچوں کو وٹامن اے بھی دیا جائے گا۔