وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کا ملک سے پولیو کے خاتمے کا عزم، والدین سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوانے کی اپیل

اسلام آباد، 25 ستمبر 2023   سندھ کے ضلع کراچی اور خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

قومی ادارہ صحت میں قائم پاکستان پولیو لیبارٹری کے مطابق کراچی کیماڑی سے پانچ ستمبر کو لیے گئے سیوریج کے نمونے اور چھ ستمبر کو ہنگو  سے لیے گئے دو نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ تینوں نمونوں میں پایا جانے والا وائرس جنیاتی طور پر افغنستان میں وائرس سے مماثلت رکھتا ہے۔

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندم جان نے ملک سے پولیو وائرس کے خاتمے کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس لوگوں کے ساتھ ایک سے دوسری جگہ منتقل ہوتے ہیں اور کم قوت مدافعت والے بچوں پر حملہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا: ’ہم اکتوبر میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز کر رہے ہیں اور میری والدین سے اپیل ہے کہ اس مہم میں یقینی بنائیں کے ان کے بچے پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پییں اور ان کے حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس بھی مکمل ہو۔‘

وزیر صحت نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان زندگی بھر کے لیے معذور کرنے والے اس وائرس کے خلاف جنگ میں متحد ہیں۔

وفاقی سیکریٹری صحت افتخار شلوانی نے کہا ہے ملک میں جہاں بھی وائرس پایا گیا ہے وہاں پاکستان پولیو پروگرام نے اب تک کئی موثر مہمات کا انعقاد کیا ہے اور آگے بھی کرتا آئے گا۔  

ان کا کہنا تھا: ’ہم ایک قوم کی طرح پولیو سے پاک پاکستان کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ہمارے بچوں کو اس بیماری سے تحفظ کے ساتھ زندگی جینے کا موقع ملے۔‘

ملک میں دو اکتوبر سے قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے جس میں چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین دی جائے گی۔

پاکستان میں رواں سال دو پولیو کیس اور 27 مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوچکے ہیں۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر، پاکستان پولیو پروگرام 03459165937