پولیو کے خاتمے کی کوششوں کی کامیابی کے لیے سیاسی عزم ضروری ہے۔ کمیٹی
اسلام آباد، 03 ستمبر 2023 – عالمی ادارہ برائے انسداد پولیو کے عالمی ڈائریکٹر ایڈن اولیری نے وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان سے گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشیٹو (جی پی ای آئی) کی سٹریٹیجی کمیٹی کے دورے کے اختتام پر ملاقات کی ہے۔
جی پی ای آئی کے سینئر عہدیداروں اور نگراں حکومت کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔
وزارت صحت میں منعقدہ ایک اجلاس میں، ڈاکٹر جان نے کہا: "ہمارے لیے اہم ہے کہ ہماری حکومت، عالمی شراکت دار اور ڈونرز خاتمے کے اس آخری مرحلے میں ایک ساتھ کھڑے ہوں۔"
جی پی ای ائی ، سٹریٹیجی کمیٹی کی سربراہی او لیری O'Leary نے کی ہے، مذکورہ کمیٹی ایک انتظامی کمیٹی ہے جو پولیو کے انتظام اور اس پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے قائم کی گئی ہے، جس کا مقصد 2026 تک وائرس کا خاتمہ کرنا ہے۔

اجلاس میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جان نے کہا کہ"ہمارے پاس ضائع کرنے کا کوئی وقت نہیں ہے۔ وزارت صحت 2023 کے آخر تک عالمی ڈیڈ لائن تک پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے کسی بھی اقدام میں تعاون کرے گی۔" انھوں نے مذید کہا کہ
"میں دل سے پولیو ورکر ہوں۔ میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ پولیو کے خاتمہ کے لئے تمام کوششوں کو بروئے کار لایا جائے "
اجلاس کے خاتمہ پراولیری نے کہا: "سیاسی عزم اور پولیو پروگرام کی کوششوں کی مزید ضرورت ہے". انھوں نے مذید کہاکہ"ہم خاص طور پر پولیو پروگرام کے لئے وزیر صحت کاوشوں سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہم یقینی طور پر مسلسل تعاون چاہتے ہیں،" انہوں نے مزید کہا: " پروگرام اس بات کو یقینی بنانے میں بہت کامیاب رہا ہے کہ وائرس کی تصدیق کے لئے بہترین حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، تاکہ وائرس کا بروقت پتہ لگایا جاسکے۔ہمیں بہتر کوششوں کر جاری رکھنا ہوگا، تاکہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کو پولیو سے پاک پاکستان کا ہدف حاصل کیا جاسکے۔

اولیری سٹریٹیجی کمیٹی کے سربراہ ہیں اور ان کے ساتھ امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن میں پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستانی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رچرڈ فرانکا بھی تھے۔
ڈاکٹر فرانکا نے کہا، "پولیو کے خاتمے کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے، پاکستان کے پولیو پروگرام کو ایسے بچوں کی شناخت اور ویکسین پلانے کی کوششوں کو بڑھانا چاہیے جو پولیو کے قطروں سے محروم ہیں،۔"

پاکستان کے اپنے تین روزہ دورے کے دوران، وفد نے اسلام آباد میں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انجینئر ان چیف، پشاور کے کمشنر اور سندھ کے وزیر صحت سمیت دیگر اہم حکام سے بھی ملاقات کی۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:
پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔
مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:
ذوالفقار علی باباخیل
سینئر میڈیا منجر، پاکستان پولیو پروگرام 03459165937