پاکستان پولیو پروگرام نے پولیو سرویلنس کا اعلیٰ میعار برقرار رکھا ہوا ہے، وزیر صحت

اسلام آباد، 8 جون 2023 کراچی کے ضلع شرقی میں پولیو وائرس کا رواں سال کا پہلا مثبت ماحولیاتی نمونہ رپورٹ ہوا ہے۔قومی ادارہ برائے صحت میں قائم قومی پولیو لیبارٹری کے مطابق ماحولیاتی نمونہ 15 مئی کو سہراب گوٹھ سے لیا گیا تھا۔اس سے قبل آخری مثبت ماحولیاتی نمونے کی تصدیق اگست 2022  میں ہوئی تھی جو ضلع ملیر میں لانڈھی کے مقام سے لیا گیا تھا۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمے اور ہر بچے کے لیے صحت مند مستقبل کے لیے پرعزم ہے۔ان کا کہنا تھا: ’ماحولیاتی نمونے میں وائرس کی تصدیق یہ ظاہر کرتی ہے کہ ہم نے پولیو سرویلنس کا اعلیٰ میعار برقرار رکھا ہے۔ مگر اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ بچوں کو پولیو سے خطرہ ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پولیو کا خاتمہ ایک قومی فریضہ ہے اور والدین اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بچوں کو پولیو کی ویکسین متعدد بار دی جائے اور حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل ہو تاکہ ان کی قوت مدافعت مضبوط رہے۔

قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ پاکستان پولیو پروگرام ملک میں کہیں بھی پولیو وائرس کی موجودگی سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا: ’پولیو وائرس لوگوں کے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتا ہے، اس لیے ہم تمام بچوں کو ہر موقع پر ویکسین دینے اور وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔‘

کراچی میں پولیو وائرس کی موجودگی غیر متوقع نہیں کیونکہ ایک گنجان آباد شہر کے طور پر یہاں ہزاروں افراد کی نقل و حرکت رہتی ہے۔پاکستان پولیو پروگرام پولیو وائرس کو جنوبی خیبر پختونخوا کے اضلاع تک محدود کرنے میں کامیاب رہا ہے، جبکہ دیگر اضلاع میں ماحولیاتی نمونوں میں وائرس ملا ضرور ہے مگر پروگرام نے معیاری مہمات کی مدد سے اسے پھیلنے میں کامیاب نہیں ہونے دیا ہے۔رواں سال اب تک پاکستان میں پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے جبکہ مثبت ماحولیاتی نمونے لاہور، ہنگو، پشاور، ڈی آئی خان اور بالائی جنوبی وزیرستان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو ایک انتہائی متعدی  اور لاعلاج مرض ہے جو زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ پولیو وائرس جسم میں داخل ہو کر اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے اور معذوری پیدا کرتا ہے، کچھ کیسز میں اس سے بچے کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پولیو کا کوئی علاج نہیں، صرف پولیو ویکسین کی متعدد خوارکیں ہی بچوں کو عمر بھر کا تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ پولیو ویکسین نے دنیا میں کروڑوں بچوں کو معذوری سے محفوظ رکھا ہے اور تقریباً تمام ممالک کو پولیو سے پاک کرنے میں اہم کرداد ادا کیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان دنیا میں دو واحد ملک بچے ہیں جہاں پولیو  اب بھی موجود ہے اور بچوں کے لیے خطرہ ہے۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل -سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام- 0345-9165937