اسلام آباد، 30 مئی 2023:  پاکستان کے ایک معروف طبی تشخیصی مرکز چغتائی لیب نے پاکستان میں پولیو وائرس کی منتقلی کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں کو مزید تقویت دینے کے لیے پولیو پروگرام  کے ساتھ مشترکہ اقدام کا آغاز کیا ہے۔

قومی ایمرجنسی آپریشنز  سینٹر اسلام آباد میں پولیو پروگرام اور چغتائی لیب کے درمیان شراکت داری کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں پولیو پروگرام کے ڈپٹی نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر منصور علی وسان اور چغتائی لیب کے ریجنل ایگزیکٹو مینیجر حسنین بخاری نے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ 

شراکت داری کے تحت، لیب ٹیسٹ، تشخیصی طریقہ کار اور رپورٹس پر کارپوریٹ سروس پروگرام کے ذریعے صف اول کے پولیو ورکرز کو مخصوص رعایتیں (30% سے 50%) فراہم کرے گی۔چغتائی لیب سے وابستہ مشہور شخصیات  عوامی خدمات کے اعلانات، سوشل میڈیا اور آگاہی کے پیغامات پھیلانے میں فعال کردار ادا کریں گے۔ وہ ٹیسٹنگ کیمپوں کے قیام اور خصوصی مواقع اور صحت کے عالمی دنوں کے مواقع پر تقریبات کے انعقاد میں مدد کرکے بھی اپنا تعاون بڑھائیں گے۔

قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر کے ڈپٹی کوارڈینیٹر ڈاکٹر منصور وسان نے اس موقع پر کہا کہ"یہ شراکت داری پاکستان میں پولیو وائرس کے خلاف ہماری جنگ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ پولیو پروگرام بچوں کے صحت مند مستقبل کے لیے تمام شعبہ ہائے زندگی میں باہمی تعاون کے ساتھ کامیابی کے لئے سرگرم عمل ہے،" ڈپٹی نیشنل کوآرڈینیٹر، ڈاکٹر منصور نے کہا۔ "چغتائی لیب جیسی معروف تنظیموں کے ساتھ مشترکہ کام سے ہم وسیع تر نجی شعبے کو پیغام بھیج سکتے ہیں کہ وہ زیادہ موثر طریقہ سے مشترکہ کوششوں سے اپنا کردار نبھا سکتے ہیں تاکہ پولیو کے خلاف اجتماعی طور پر کامیابی حاصل کریں"۔ 

چغتائی لیب کے ایگزیکٹو ریجنل مینیجر، حسنین بخاری نے کہا

"چغتائی لیب کو پاکستان پولیو پروگرام کے ساتھ پولیو کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر فخر ہے" انہوں نے مزید کہا کہ " چغتائی لیب اپنی  کوششوں سے پولیو کے خاتمے میں مؤثر کردار ادا کرنے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنی تنظیم کی جانب سے اپنے عزم کا اظہار کرتے پوئے کہا کہ "چغتائی لیب کی شراکت داری پاکستان کے بچوں کی صحت اور تحفظ کے لیے مشترکہ وژن کی نمائندگی کرتی ہے۔ دونوں ادارے مل کر پولیو فری پاکستان کے خواب کی تکمیل کے لیے کام کریں گے۔"

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937