پولیو کا کوئی علاج نہیں، والدین خیبر پختونخوا میں جاری پولیو مہم میں بچوں کو ویکسین لازمی پلوائیں، وزیر صحت

اسلام آباد، 26 مئی 2023 – خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو سے لیے گئے ماحولیاتی نمونے میں ایک بار پھر پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

قومی ادارہ صحت، اسلام آباد میں قائم قومی پولیو لیبارٹری کے مطابق ہنگو سے سول ہسپتال اور جانی چوک کی مشترکہ سائٹ سے 9 مئی کو لیے گئے سیوریج کے نمونے میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ اس سے قبل اپریل میں اسی مقام سے لیے گئے ماحولیاتی نمونے میں بھی پولیو وائرس پایا گیا تھا۔

لیب کے مطابق ہنگو میں رواں ماہ لیے گئے نمونے میں پایا جانے والا وائرس جینیاتی طور پر افغانستان کے صوبے ننگرہار میں موجود وائرس سے منسلک ہے۔

وفاقی وزیر برائے صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پولیو وائرس کی ماحول میں موجودگی بچوں کی صحت کے لیے بڑا خطرہ ہے، اور والدین کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے بچے ہر بار پولیو ویکسین پییں۔

وزیر صحت نے کہا: ’پولیو لاعلاج ہے، صرف ویکسین ہی بچوں کو عمر بھر کا تحفظ فراہم کرتی ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع میں پولیو مہم جاری ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔

کوارڈینیٹر  قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ پاکستان پولیو پروگرام مسلسل وائرس کی تلاش میں ہے اور جہاں ملے اسے وہیں روکنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہنگو میں وائرس کی تصدیق سے ایسی آبادیوں کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی جہاں رہائشیوں کی قوت مدافعت کم ہے۔ ایسے علاقوں میں پولیو اور دیگر ویکسینز کی فراہمی کا انتظام کیا جائے گا۔

خیبر پختونخوا کے 22  اضلاع، بشمول ہنگو، میں  22مئی سے پولیو مہم کا آغاز ہو چکا ہے جو 26 مئی تک جاری رہے گی۔

پاکستان میں رواں سال اب تک صرف ایک پولیو کیس اور سات مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے ہیں۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج مرض ہے جو زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ پولیو وائرس جسم میں داخل ہو کر اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے اور معذوری پیدا کرتا ہے، کچھ کیسز میں اس سے بچے کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پولیو کا کوئی علاج نہیں، صرف پولیو ویکسین کی متعدد خوارکیں ہی بچوں کو عمر بھر کا تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ پولیو ویکسین نے دنیا میں کروڑوں بچوں کو معذوری سے محفوظ رکھا ہے اور تقریباً تمام ممالک کو پولیو سے پاک کرنے میں اہم کرداد ادا کیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان دنیا میں دو واحد ممالک بچے ہیں جہاں پولیو اب بھی موجود ہے اور بچوں کے لیے خطرہ ہے۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937، عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.