روٹری انٹرنیشنل کی اعلیٰ قیادت کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات اور پاکستان پولیو پروگرام کی کاوشوں کا خیر مقدم

اسلام آباد،  11مئی 2023  – روٹری انٹرنیشنل کی اعلیٰ قیادت پر مبنی ایک وفد نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور پاکستان انسداد پولیو پروگرام کی قیادت سے ملاقات کی ہے اور پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

وفد میں انٹرنیشنل پولیو پلس کمیٹی کے چیئر مائیک میک گورن، روٹری انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر محمد فیض قدوائی اور ٹرسٹی/پولیو پلس کمیٹی نیشنل چیئر عزیز میمن نے جمعرات کو وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) کا دورہ کیا۔

rotary 1

وزیر اعظم سے ملاقات میں وفد نے پاکستان انسداد پولیو پروگرام کی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ سکیورٹی کی صورتحال کی وجہ سے کچھ علاقوں میں اب بھی بچے ویکسین سے محروم ہیں جو تشویش کا باعث ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے روٹری کی کوششوں اور عزم کو سراہا اور کہا کہ پولیو پروگرام کو ہر مہم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مکمل تعاون حاصل ہے اور رہے گا۔

وزیر اعظم نے کہا: ’پولیو کا خاتمہ میرے اور میری حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔ ہم پاکستان کو پولیو سے پاک ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے انتھک کوششیں کر رہے ہیں۔‘

وفد نے وزیراعظم کا پولیو پروگرام کی سرپرستی جاری رکھنے پر شکریہ ادا کیا۔

اس سے قبل روٹری انٹرنشنل کے وفد نے این ای او سی کا دورہ کیا اور پاکستان پولیو پروگرام کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی۔ وفد کو پروگرام کی جانب سے ملک میں پولیو کی صورت حال پر بریفنگ بھی دی گی۔ 

این سی او سی کوارڈنیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے وفد کے شرکا کا پاکستان آنے پر شکریہ ادا کیا خاص کر ایسے وقت میں جب پاکستان پولیو کے خاتمے کی عالمی حکمت عملی کے مطابق وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سرگرم ہے۔

rotary 2

ڈاکٹر شہزاد نے کہا: ’گذشتہ سال کی بھرپور کوششوں کے نتیجے میں ہم پولیو وائرس کو جنوبی خیبر پختونخوا کے ایک مخصوص حصے تک محدود کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس علاقے میں ہم ہر بچے تک ویکسین پہنچانے اور وائرس کو کہیں اور پھیلنے سے روکنے کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’روٹری جیسے ہمارے اہم پارٹنرز کی اعلیٰ قیادت کے پاکستان کے دورے اس اہم وقت میں ہمارے لیے بہت معنی رکھتے ہیں۔ ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم سب ایک مشترکہ مقصد حاصل کرنے کے لیے متحد ہیں یعنی ہمارے بچوں کو پولیو جیسے موذی مرض سے زندگی بھر کا تحفظ دینے کے لیے۔‘

انٹرنیشنل پولیو پلس کمیٹی کے چیئر مائیک مک گورن نے اس بات کا خیر مقدم کیا کہ پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد میں مسلسل کمی آ رہی ہے اور پولیو پروگرام سرحد پر پولیو ویکسین اور ملک میں روٹین ویکسین کی شرح میں اضافے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا: ’پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کے بہت قریب ہے، اس اہم وقت میں روٹری پولیو پروگرام کے ساتھ کھڑا ہے اور اپنا تعاون جاری رکھے گا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیو پروگرام کے لیے 5.4 کروڑ ڈالر کی گرانٹ پر بھی غور ہو رہا ہے جسے انٹرنیشنل پولیو پلس کمیٹی اراکین کی منظوری کے لیے رواں سال روٹری کے عالمی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

فیض قداوئی اور عزیز میمن نے بھی پولیو پروگرام کی کاوشوں کو سراہا اور زور دیا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے اعلیٰ معیار کی مہمات جاری رکھنا اور حکمت عملی اپنانا ضروری ہے۔

 روٹری انٹرنشنل 1980 کی دہائی میں پولیو کے خاتمے کی عالمی کوششوں کے انعقاد کا بانی ہے۔ اس نے اب تک پولیو کے خاتمے کے لیے دو ارب سے زائد ڈالر فراہم کیے ہیں جن میں سے 40کروڑ ڈالر صرف پاکستان کو فراہم کیے ہیں۔

ادارہ پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم ہے اور سیاسی، فوجی اور بیورکریسی کی سطح پر انسداد پولیو پروگرام کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ روٹری پولیو ویکسین کے لیے علما اور مذہبی رہنماوں کی حمایت حاصل کرنے میں بھی اہم رہا ہے اور پولیو ورکرز کے لیے ویکسن باکس، چھتریاں فراہم کرنے سمیت ان کے کام کرنے کے لیے سینٹر قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔

rotary 4

rotary 3

Note for the Editor:

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو ایک انتہائی متعدی  اور لاعلاج مرض ہے جو زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ پولیو وائرس جسم میں داخل ہو کر اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے اور معذوری پیدا کرتا ہے، کچھ کیسز میں اس سے بچے کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پولیو کا کوئی علاج نہیں، صرف پولیو ویکسین کی متعدد خوارکیں ہی بچوں کو عمر بھر کا تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ پولیو ویکسین نے دنیا میں کروڑوں بچوں کو معذوری سے محفوظ رکھا ہے اور تقریباً تمام ممالک کو پولیو سے پاک کرنے میں اہم کرداد ادا کیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان دنیا میں دو واحد ملک بچے ہیں جہاں پولیو  اب بھی موجود ہے اور بچوں کے لیے خطرہ ہے۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937