اسلام آباد، (11 جنوری2023)  - وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو سال 2023 کی پہلی ملک گیر پولیو مہم کا آغاز کرتے ہوئے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے انسداد پولیو کے دو قطرے پلانے کو یقینی بنائیں۔

وزیر اعظم ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے اور تمام صوبوں کے فرنٹ لائن ورکرز میں شیلڈز تقسیم کئے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے ان کی حکومت کا عزم مضبوط ہے اور مسلسل اجتماعی کوششوں اور والدین کے تعاون سے پاکستان اس سال وائرس کے پھیلاؤ کو ختم کرسکتا ہے۔

compagin press release

انہوں نے کہا کہ "میں تمام والدین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہمارے پولیو ورکرز کے لیے اپنے دروازے کھولیں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے آگے بڑھیں،" انہوں نے مذید کہاکہ ہمارے بچے پاکستان کا مستقبل ہیں۔ ان کی صحت اور تندرستی ان فیصلوں پر منحصر ہے جو آپ آج لیتے ہیں۔ لہذا، ان کو اور تمام بچوں کو پولیو سے بچانے کا انتخاب کریں۔

تین روزہ مہم 16 سے 18 جنوری تک جاری رہے گی جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے 44.2 ملین سے زائد بچوں کو معذوری کا باعث بننے والے پولیو وائرس سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بچوں کو وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی جائیں گی۔

حیدرآباد ڈویژن کے نو اضلاع اور کراچی ڈویژن کے سات اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے باعث پولیو مہم 23 سے 27 جنوری تک ہوگی۔ 2 سے 4 جنوری تک جنوبی خیبرپختونخوا کے سات اضلاع میں پہلے ہی پولیو مہم مکمل ہو چکی ہے۔

یہ 2023 کی پہلی قومی انسداد پولیو مہم ہے اور تباہ کن سیلاب کے بعد پہلی ملک گیر مہم ہے جس سے ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ ڈوب گیا اور 33 ملین سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے۔

compagin press release 1

وزیر اعظم نے پولیو کے خاتمے کے لیے فرنٹ لائن ورکرز کی خدمات کو سراہا اور ان میں شیلڈز تقسیم کیں۔

انہوں نے کہا کہ "میں اس موقع کو ذاتی طور پر آپ کی محنت اور آپ کی قربانیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری قوم آپ کی مقروض ہے،‘‘

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ انہوں نے برلن میں ورلڈ ہیلتھ سمٹ میں پاکستان کی پولیو کی صورت حال پیش کی اور الازہر یونیورسٹی کے سربراہ شیخ جیسے معزز اسلامی اسکالرز سے ویکسین کے لیے حمایت حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ"2023 میں، ہم پولیو کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔ پوری دنیا کے بچوں کی طرح پاکستان کے بچے بھی پولیو سے پاک زندگی کے مستحق ہیں۔"

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937