ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ پولیو ورکرز کو مالی امداد دی گئی

2جنوری2023ء

اسلام آباد(پریس ریلیز)وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے سیلاب سے متاثر ہونے والے پولیو ورکرز کے لیے چیکس دئیے۔

قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر  میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر صحت نے بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے ایمرجنسی آپریشنز سینٹرز کے کوآرڈینیٹرز کو چیکس دئیے۔ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ 22 اضلاع میں فرنٹ لائن ورکرز کی مالی امداد کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔

وزیر صحت نے قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹرزکے عملے کو اپنی بریفنگ میں کہا کہ "سال کے اس پہلے کام کے دن، میں پاکستان کے بچوں کے لیے ملک بھر کے پولیو ورکرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور 2023 میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔"

پاکستان پولیو پروگرام نے موسم گرما میں پولیو ورکرز کو ہونے والے نقصانات کا ایک جامع جائزہ لیا تھا۔ تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے تھے۔ مالی امداد ان کارکنوں کے لیے ہے جن کے گھر یا تو سیلاب میں بہہ گئے یا جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ پروگرام کے جائزے کے مطابق، تقریباً 12,500 پولیو ہیلتھ ورکرز سیلاب سے متاثر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ’’پولیو ورکرز نے ہمیشہ کی طرح اپنی ڈیوٹی سے بڑھ کر پاکستان کی خدمت کی ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ متاثرہ خاندانوں کو یہ امداد جلد از جلد ملے۔ موجودہ وقت میں شدید سردی کی صورتحال میں ان کے گھروں کی تعمیر نو میں ان کا ساتھ دینا بہت ضروری ہے‘‘۔

اس موقع پر کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ’’ہماری پہلی ترجیح ہمیشہ فرنٹ لائن ورکرز ہیں۔ موسمیاتی تباہی سے دوچار ہونے کے باوجود پولیو کا عملہ ہیلتھ کیمپوں کے ذریعے ضروری صحت سہولیات کی فراہمی میں سب سے آگے تھا جو کہ  ان کی غیر معمولی عزم کی عکاسی کرتا ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ بحالی کی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر حکومت کی طرف سے پولیو ورکرز کو ترجیح دینا اس پروگرام کے لیے اور فرنٹ لائن ورکرز کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی بہت اہم ہے۔

ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ فرنٹ لائن پولیو ورکرز کو مجموعی طور پر 250 ملین روپے دیے جائیں گے۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937