اسلام آباد، 08 دسمبر 2022 – حکومت جاپان نے پاکستان انسداد پولیو پروگرام کے لیے 3.87 ملین امریکی ڈالر سے زائد کی گرانٹ فراہم کرتے ہوئے اپنی معاونت بڑھا دی ہے۔ اس گرانٹ کو ضروری پولیو ویکسین کی خریداری کے لیے استعمال کیا جائے گا، جس سے پاکستان میں وبائی اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر کے 18.61 ملین سے زیادہ بچوں کی ویکسینیشن ہو گی- 

حکومت جاپان و یونیسیف (UNICEF) اور جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (JICA) و یونیسیف UNICEF کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔ وزیر صحت عبدالقادر پٹیل اور دیگر معززین نے اس تقریب میں شرکت کی۔

 "پاکستان پولیو پروگرام نے گزشتہ 30 سالوں میں پولیو وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں تاریخی کمی لائی ہے۔،" وزیر صحت عبدالقادر پٹیل۔ پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت کے عزم کا تذکرہ کرتے ہوئے، وزیر صحت نے مزید کہا، "پروگرام نے کامیابی سے خیبر پختونخواہ کے مقامی اضلاع تک وائرس کی گردش کو محدود کر دیا ہے۔ ہم 2023 تک پولیو کے خاتمے کے لیے پرعزم اور پر امید ہیں۔ وزیر صحت نے پولیو کے خاتمے کے لیے جاپان کی حکومت اور ڈونرز کےغیر متزلزل عزم کی تعریف کی ہے۔

حکومت جاپان 1996 سے پاکستان پولیو پروگرام کے ساتھ تعاون کے نتیجے میں پولیو ویکسین کی بچوں تک رسائی کو ممکن بنا رہی ہے۔جس سے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچایا جارہا ہے، یونیسیف کے توسط سے پاکستان میں پولیو پروگرام کو سپورٹ کرنے کے لیے حکومت جاپان کی جانب سے اب تک 238.66 ملین ڈالر سے زائد کی گرانٹ اور قرض کی رقم دی ہے۔

جاپان کے سفیر وادا متسوہیرو WADA Mitsuhiro نے حکومت پاکستان اور یونیسیف کی جنوبی خیبرپختونخوا میں ہنگامی ویکسینیشن مہم اور شمالی وزیرستان میں ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کرنے پر ان کی انتھک کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ "میں پولیو سے پاک دنیا کے حصول کے لیے اپنے عزم کی تجدید کرنا چاہوں گا۔ جاپان اس سلسلے میں حکومت پاکستان اور یونیسیف کی مسلسل مدد کرے گا۔ مجھے پوری امید ہے کہ اگلے سال کی قومی اور ذیلی قومی مہمات محفوظ اور کامیاب ہوں گی"۔

"یہ بات قابل ستائش ہے کہ پولیو پروگرام نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سیلاب کی امدادی کوششوں میں مدد کی ہے۔ بنیادی طبی خدمات، پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے علاج اور تولیدی عمر کے بچوں اور خواتین کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے لیے ہیلتھ کیمپ کھولے گئے ہیں۔ حکومت پاکستان، یونیسیف اور جاپان کا 2023 کے آخر تک پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا ایک مضبوط ہدف ہے۔ میں حکومت پاکستان اور یونیسیف کی مسلسل اور غیر متزلزل قیادت اور عزم کو سراہتا ہوں، اس سلسلے میں فرنٹ لائن ورکرز کا کردار قابل تحسین ہے ۔یہ بات جائیکا کے چیف نمائندہ کینوشتہ یوسومتسو، "KINOSHITA Yasumitsu، نے کہی ہے۔

جہاں پولیو پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بنا ہوا ہے، وہیں حالیہ سیلاب کی وجہ سے ملک کو غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہے۔

پاکستان میں یونیسیف کے سربراہ عبداللہ فادل نے کہا ہے کہ "پہلے ہی یہ بچے اور خاندان بہت کچھ کھو چکے ہیں، ضروری ہے کہ ہم انہیں اس مہلک بیماری سے بچائیں،" انھوں نے حالیہ سیلاب کی تباہی کے بعد مقامی اور وبائی اضلاع میں رہنے والے بچوں اور خاندانوں کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا. "عوام اور حکومت جاپان کی غیر متزلزل حمایت اور تعاون کے ذریعے، اب مزید بچوں کو معذوری ، حتی کہ موت سے بچایا جاسکتا ہے، اب ہم  پولیو سے پاک مستقبل کے حصول کے قریب تر ہیں۔"

پروگرام نے ٹھوس کوششیں کی ہیں، جن میں والدین اور بچوں کا دیکھ بھال کرنے والوں کو شامل کرکے گھریلو سطح پر خاندانوں کے ساتھ کام کرنا اور مستقل طور پر ویکسین سے رہ جانے والے بچے اور انکاری خاندانوں پر توجہ مرکوز کرنا شامل ہے۔ 339,521 سے زیادہ تربیت یافتہ پولیو فرنٹ لائن ورکرز ہر قومی مہم کے دوران گھر گھر جا کر اہل بچوں کو قطرے پلاتے ہیں۔درپیش چیلنجوں کے باوجود، پولیو پروگرام نے کامیابی سے پولیو وائرس کی منتقلی کو جنوبی خیبرپختونخوا (کے پی) کے مقامی علاقے تک محدود کر دیا ہے، جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ خطرے کے پیش نظر پاکستان سے پولیو کے خاتمے اور کامیابی کو برقرار رکھنے کے لئے پروگرام کے لیے اگلے 13 ماہ اہم ہیں۔ پولیو کے خاتمے کے موجودہ عالمی اسٹریٹجک پلان میں تمام پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کی ٹائم لائن 2023 کا اختتام ہے- 

عالمی سطح پر پولیو کے خاتمہ کے لئے بحیثیت شراکت دارکام کرتے ہوئے یونیسیف حکومت پاکستان، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، عالمی ادارہ صحت اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ پولیو کے خاتمے اور ہر بچے تک ویکسین کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ 

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

مزید معلومات کے لیے، براہ کرم رابطہ کریں:

  • ساجد حسین شاہ، پبلک ریلیشن آفیسر MoNHRS&C، 03006305306،

ای میل: عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.

  • ذوالفقار علی باباخیل،سنئر میڈیا منیجر، NEOC، 03459165937،

ای میل: عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.

  • قیصر ہمایوں، اقتصادی مشیر، سفارت خانہ جاپان، 0300 9808876،

ای میل: عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.

  • زبیر محمد (پبلک ریلیشنز)، جائیکا پاکستان آفس، +92 51 924-4500، ای میل: عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.