2 دسمبر2022ء

اسلام آباد(پریس ریلیز)پاکستان میں 2023 تک پولیو کے خاتمے کے لیے درکار تعاون اور عزم موجود ہے۔ موجودہ عزم کو برقرار رکھنے کے ساتھ، ملک آنے والے سال میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے قابل ہو جائے گا، یہ بات پولیو سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی عالمی وفد نے اپنے دورہ کے اختتام پر کہی ہے۔

وفد کی قیادت پولیو اوور سائیٹ بورڈ(POB)کے سربراہ ڈاکٹر کرس الیاس، ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المندھاری اور یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر جارج لاریہ ایڈجی کر رہے تھے۔

ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ ’’پولیو کے خاتمے کے لیے آخری اقدامات سب سے مشکل ہیں لیکن پاکستان میں ہونے والی بھرپور کوششوں کی بدولت اس کا خاتمہ ممکن ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ’’اپنے تین روزہ دورے کے دوران میں پولیو کے ہمیشہ کے لیے ختم ہونے کو یقینی بنانے کے لیے حکومت اور کمیونٹی، خاص طور پر فرنٹ لائن ورکرز کے عزم سے ایک بار پھر متاثر ہوا۔آئندہ پولیو مہمات کے دوران ہر بچے تک پہنچنا اور حفاظتی ٹیکوں کے معمول کے نظام کو مضبوط بنانا اب کامیابی کے لیے اہم ہے‘‘۔

پولیو اوورسائیٹ بورڈ عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کے اقدام کا سب سے بڑا فیصلہ ساز ادارہ ہے۔ رواں برس وفد کا یہ پاکستان کا دوسرا دورہ ہے۔ اس سے قبل دورہ مئی میں کیا گیا تھا جب تقریباً 15 ماہ بعد پاکستان میں پولیو کیس کی نشاندہی ہوئی تھی۔ حالیہ دورہ سیلاب کے نتیجہ میں متعدد صحت سہولیات کی تباہی اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے بعد ہوا ہے۔ سیلاب کے نتیجہ میں پولیو وائرس کی منتقلی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المندھاری نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان وائرس کے خاتمے کے "آخری مرحلے" میں ہے۔

’’رواں سال کی پیشرفت نے ملک کو 2023 میں پولیو وائرس کی منتقلی کو ختم کرنے کے لیے بہترین موقع فراہم کیا ہے تاہم اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ  اگر2023انتخابات اور سیاسی منتقلی کا سال ہو تو سیاسی استحکام اور انتظامی عزم برقرار رہے‘‘۔انہوں نے کہا’’سب کے لیے صحت کے ہمارے علاقائی وژن کے تحت، ہم سب کو اپنی اجتماعی یکجہتی اور عمل کے ذریعے پولیو کے خاتمے میں کردار ادا کرنا ہے‘‘۔

یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر برائے جنوبی ایشیا جارج لاریہ ایڈجی نے کہا کہ’’حکومت، ڈونرز، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور شراکت داروں کی مشترکہ کوششوں سے پولیو کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں پاکستان کی کامیابی واقعی قابل تعریف ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ’’حالیہ سیلاب نے لاکھوں بچوں کے لیے صحت کے خطرات کو بڑھا دیا ہے، خاص طور پر ان اضلاع میں رہنے والے جو تاریخی طور پر پولیو کے لیے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں اس لیے ہمیں ان بچوں کی حفاظت کے لیے والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کو شامل کرنے کی کوششوں کو دوگنا کرنا چاہیے‘‘، انہوں نے کہا کہ’’پولیو کا خاتمہ قریب ہے اور ہمیں اب آخری حد تک جانا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہر بچہ اس موذی بیماری سے محفوظ رہے‘‘۔

دورے کے دوران وفد نے وزیراعظم، وفاقی وزیر صحت، پاک فوج کے انجینئر ان چیف، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں اور 2023 تک پولیو وائرس کی منتقلی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی مدد کے لیے تعاون کا اعادہ کیا۔