وزیراعظم کی گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشیٹو کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات، پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

اسلام آباد، 2 دسمبر، 2022 – پولیو کے حوالے سے ایک عالمی وفد سے بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ نظر آ رہا ہے، یہ وائرس خیبرپختونخوا (کے پی) کے جنوبی اضلاع تک محدود ہوگیا ہے۔ 

"ہمیں احساس ہے کہ جنوبی خیبرپختونخوا وائرس کے مکمل خاتمہ کی آخری منزل ثابت ہوگی۔ اگر ہم یہاں وائرس کو شکست دے سکتے ہیں تو ہم پاکستان میں پولیو کے خاتمے کو یقینی بنا سکتے ہیں،‘‘ انہوں نے یہ بات اجلاس میں کہی ہے۔

رواں برس ملک میں پولیو سے 20 بچے مفلوج ہو چکے ہیں – ان تمام بچوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع سے ہے۔ متاثرہ سترہ بچوں کا تعلق شمالی وزیرستان، دو کا لکی مروت اور ایک کا جنوبی وزیرستان سے ہے۔

وفد میں پولیو اوور سائیٹ بورڈ (POB) کے سربراہ ڈاکٹر کرس الیاس، ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المندھاری، یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر جارج لاریہ-اڈجی اور یونیسیف کے گلوبل ڈائریکٹر برائے پولیو سٹیون لاویئر کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ صحت کی سینئر قیادت بھی شامل تھی۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر، روٹری، عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ 

ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اور تمام اسٹیک ہولڈرز درپیش  صورتحال اور چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں اور اپنے مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت پولیو کے خاتمے کو اولین ترجیح سمجھتی ہے اور ہم اس کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ "ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گے جب تک ہم ہدف حاصل نہ کر لیں۔"

پولیو سے متعلق سینئر وفد نے وزیر صحت عبدالقادر پٹیل سے بھی ملاقات کی۔

وزیر صحت نے تمام ممبران کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی کوششوں سے دنیا بھر میں بچوں کو پولیو وائرس سے محفوظ بنایا گیا ہے انہوں نے وفد کو مصر جامعہ الازہر کے گرینڈ شیخ سے اپنی ملاقات کے بارے میں بتایا، جس کے نتیجے میں عالم دین نے پولیو کے قطرے پلانے کو تمام مسلمانوں کے لیے فرض قرار دیتے ہوئے ایک فتویٰ جاری کیا۔

پولیو اورسائیٹ بورڈ  عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کے اقدام کے فیصلہ سازی اور نگرانی کرنے والا اعلیٰ ترین ادارہ ہے۔ پولیو اوورسائیٹ بورڈ کے سربراہ اور ریجنل ڈائریکٹرز کا اس سال پاکستان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ اس سے قبل  دورہ مئی میں اس وقت کیا گیا تھا جب تقریباً 15 ماہ بعد پاکستان میں پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام