اسلام آباد( 27 نومبر 2022) رواں برس کی تیسری ذیلی انسدادپولیو مہم کا آغاز ہورہا ہے۔ اس مہم میں ملک بھر کے 36 اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر کے 13.5 ملین بچوں کو انسدادِ پولیو قطرے پلوانے کا ہدف ہے۔ 

مہم 28 نومبر سے شروع ہورہی ہے جس میں پنجاب کے نو اضلاع، سندھ کے آٹھ اضلاع، بلوچستان کے چھ اضلاع اور اسلام آباد شامل ہیں۔ خیبر پختونخواہ کے 9 ہائی رسک  اضلاع میں مہم 5 دسمبر کو شروع ہوگی،۔ مہم میں ایک لاکھ سے زیادہ تربیت یافتہ "صحت محافظ"  حصہ لیں گے، جو گھر گھر جاکر پانچ سال سے کم بچوں کو قطرے پلائیں گے۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر نے اس موقع پر کہا ہے کہ "اگر ہم جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو وائرس کو ختم کر سکتے ہیں تو ہم پاکستان سے پولیو کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ہم دراصل وائرس کے خاتمہ کے کافی قریب ہیں، اور ہم جلد از جلد اپنی منزل کے قریب پہنچنے کے لیے پرعزم ہیں،" پاکستان نے پولیو کے خلاف جنگ میں بڑی پیش رفت کی ہے، وائرس کا پھیلاؤ ملک کے صرف ایک چھوٹے حصے میں رہ گیا ہے۔  

قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ انسداد پولیو مہم کو ملک سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے ہر سطح پر اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ "ہمارا مقصد بچوں کی بروقت اور بار بار ویکسینیشن کو یقینی بنانا ہے۔ ہائی رسک والے اضلاع ہماری اولین ترجیح ہیں، اس کے علاوہ ملک بھر سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے خواہاں ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "میں خاص طور پر تمام والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو چھپانے یا ویکسینیشن کی تمام مہمات کے دوران حفاظتی قطرے دینے سے انکار کرنے کی بجائے ویکسینیشن ضرور کروائیں۔ یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ پولیو وائرس اب بھی ہمارے ماحول میں موجود ہے، اور کوئی بھی بچہ اس وقت تک محفوظ نہیں ہے جب تک کہ تمام بچوں کی ویکسینیشن نہیں ہو جاتی" 

"صحت تحفظ" ہیلپ لائن 1166 اور 24/7 واٹس ایپ ہیلپ لائن 0346-777-65-46 پر والدین پولیو قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں کی معلومات درج کرسکتے ہیں۔ بچوں میں قوت مدافعت پیدا کرنے اور ممکنہ موت یا عمر بھر کے معذوری سے بچانے کے لیے بار بار پولیو کے قطرے پلانا لازمی ہیں۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام