چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے اور وٹامن اے کی خوراک دی جائے گی

 

اسلام آباد (10 جنوری 2021) پاکستان میں رواں سال کی پہلی پانچ روزہ قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہورہا ہے۔ اس مہم میں پانچ سال تک کے چار کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جبکہ 6 سے 59 ماہ کے بچوں کو وٹامن اے کی خوراک بھی دی جائے گی۔ اس خوراک سے بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا اور پولیو و دیگر بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہوگی۔ اس مہم میں 2 لاکھ 85 ہزار فرنٹ لائن ورکرز کورونا سے بچاؤ کیلئے حفاظتی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کرتے ہوئے گھر گھر جا کر مہم میں حصہ لیں گے۔ پولیو ورکرز نہ صرف ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال کریں گے بلکہ سماجی فاصلے کو بھی یقینی بنائیں گے تاکہ کورونا کے پھیلاؤ کا سدباب ہوسکے۔

جاری بیان میں وزیراعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ’’ ہمارا مقصد بچوں کو بروقت ویکسین دینا یقینی بنانا ہے۔ ویکسین سے ہمارے بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا اور اس طرح وہ بہتر طور پر پولیو سمیت دوسری بیماریوں کا مقابلہ کرسکیں گے۔ حکومت ملک کو پولیو سے پاک بنانے کیلئے پرعزم ہے اور اس کیلئے تمام مکتبہ فکر اور خصوصی طور پر والدین کے تعاون کی ضرورت ہے کہ وہ پانچ سال تک کے بچوں کو ویکسینیشن یقینی بنائیں‘‘۔

جاری بیان کے مطابق 2020ء میں حاصل کیے گئے اہداف کی بنیاد پر 2021ء وائرس پر قابو پانے کیلئے سازگار ہے۔ پولیو پروگرام نے 2020ء میں کامیابی سے چھ پولیو مہمات کا انعقاد کیا ہے۔ ان مہمات میں پولیو ورکرز کا کردار قابل تحسین رہا جنہوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کرتے ہوئے مطلوبہ اہداف کو ممکن بنایا ہے۔

کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا ہے کہ ’’2020ء میں حاصل کی گئی کامیابی کو اس سال بھی جاری رکھیں گے۔ پولیو مہمات سمیت حفاظتی ٹیکہ جات کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ بار بار مہمات بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ کا باعث ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سال 2021ء میں وائرس پر قابو پانے کیلئے بہترین نتائج کی توقع ہے‘‘

پولیو پروگرام کو لیڈرشپ کا تعاون حاصل رہے گا اور توقع ہے کہ تمام مکتبہ فکر پچھلے سال کی طرح اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ سال 2021ء کی مہمات کی خاص بات یہ ہے کہ مہمات افغانستان کے ساتھ ایک ہی وقت میں ہوں گی جس سے بڑے پیمانے پر وائرس پر قابو پایا جاسکے گا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان پولیو پروگرام کے ساتھ کئی مشہور شخصیات، ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، میڈیا، مذہبی رہنما، پاکستان کرکٹ بورڈ مل کر کام کررہے ہیں اور تمام کا ایک ہی ہدف ہے کہ جلد پاکستان پولیو سے پاک ملک بن جائے۔ اس وقت پاکستان اور افغانستان دو ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس پایا جاتا ہے۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مذید معلومات کے لیے رابطہ کریں

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937