اسلام آباد ( پریس ریلیز15 جنوری 2021) جرمن حکومت پاکستان کو پولیو کے خاتمے کیلئے مزید 5 ملین یورو دے رہا ہے۔ مذکورہ فنڈز عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے دیا جارہا ہے جس سے پولیو کے خاتمے میں تعاون حاصل ہوگا۔

جاری ہونے والے بیان میں پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر پلیتا ماہیپالا نے پولیو کے خاتمے کیلئے فنڈز کی فراہمی پر جرمن حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔ فنڈز نہ صرف پاکستان میں ہونے والی انسداد پولیو مہمات میں استعمال ہوں گے بلکہ سرحدوں پر واقع 123 ٹرانزٹ پوائنٹس پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے میں بھی استعمال ہوگا۔ ان ٹرانزٹ پوائنٹس پر  سال 2019ء  اور 2020ء کے پہلے سہ ماہی میں 26.1 ملین بچوں کو123 ٹرانزٹ پوائنٹس پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوائے جاچکے ہیں۔

جاری ہونے والے بیان میں ڈاکٹر پلیتا نے کہا ہے کہ ’’پولیو کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوشش قابل ستائش ہیں۔ اس سال کورونا وبا کی وجہ سے ہمیں بیشتر چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہم سب نے مل کر ان چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ بلاشبہ جرمن حکومت سے ملنے والے فنڈز کی وجہ سے بڑی حد تک پولیو مہمات میں بہتری آئے گی‘‘۔

کورونا وبا کے باعث پولیو مہمات 4 ماہ کے وقفے کے بعد جولائی میں دوبارہ شروع ہوگئی تھیں۔ ان مہمات میں پولیو ورکرز کو کورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر تربیت دی گئی تھیں۔ جولائی کے بعد سے اب تک کامیاب پولیو مہمات کا انعقاد کیا گیا۔ جس  کی وجہ سے بڑی حد تک پولیو وائرس پر قابو پایا گیا۔

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اور کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے جرمن حکومت کی طرف سے ملنے والے فنڈز کا خیر مقدم کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان فنڈز کو بڑی حد تک پولیو مہمات کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ جس سے پاکستان پولیو سے پاک ہونے کے مزید قریب ہو جائے گا۔ ڈاکٹر رانا صفدر نے مزید کہا کہ جرمن حکومت اس سے قبل بھی پولیو کے خاتمے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔ جرمن حکومت کا پولیو سے متعلق آگاہی میں بھی اہم کردار ہے۔ جرمن حکومت کے ایف ڈبلیو ڈویلپمنٹ بینک کے ذریعے پولیو سے پاک پاکستان بنانے میں پہلے بھی فنڈز فراہم کر چکی ہے۔ جرمنی عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کیلئے کی جانے والی کوششوں میں تیسرا سب سے بڑا امداد فراہم کرنے والا ملک ہے۔ جرمنی عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں میں 1985 سے اب تک 691 ملین امریکی ڈالر امداد کر چکا ہے۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مذید معلومات کے لیے رابطہ کریں

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937