اسلام آباد (3 جون 2022ء) میران شاہ سے 20 ماہ کے بچے میں پولیو کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچے کی معذوری 15 مئی کو رپورٹ ہوئی تھی.

جاری بیان میں وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ’’اپریل میں شمالی وزیرستان سے پولیو کے دو کیسز رپورٹ ہونے کے بعد پولیو پروگرام نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اقدامات کئے ہیں خصوصاً کراچی، پشاور اور کوئٹہ سے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ پاکستان نے گزشتہ چند برسوں سے پولیو وائرس کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور اس کامیابی کو برقرار رکھنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں‘‘۔

وفاقی وزیر صحت نے مذید کہا کہ "بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کے لئے والدین کو اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے لئے حفاظتی قطرے ضرور پلو انا چاہئے۔"

جاری بیان میں وفاقی سیکرٹری صحت ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے کہا ہے کہ ’’سرحد پار وائرس کے پھیلاؤ کے روک تھام کے لئے پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت 23 مئی سے 27 مئی تک قومی مہم کا انعقاد کیا گیا"۔

کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا ہے کہ ’’ کیسز اسی علاقے سے رپورٹ ہورہے ہیں جہاں سے ہمیں چیلنجز درپیش ہیں اور ہم وائرس کے خاتمہ کے لئے بھرپور کوششیں کررہے ہیں اور اس کے مکمل خاتمہ تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔"

رواں برس پاکستان سے پولیو کے کل کیسوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے، تمام کیسز شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937