اسلام آباد (14   جولائی 2022) شمالی وزیرستان سے پولیو کے بارہویں کیس کی تصدیق ہوئی ہے بچے کی عمر 21 ماہ ہے، اب تک رپورٹ ہونے والے تمام کیسز شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ 

بچے کی معذوری 18 جون کو رپورٹ ہوئی تھی اور بچے کا تعلق میر علی یونین کونسل 2 سے ہے، پاکستان نیشنل پولیو لیبارٹری نے پولیو کیس کی باقاعدہ تصدیق کی ہے ۔ 

خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع بشمول جنوبی و شمالی وزیرستان ، ڈی آئی خان ، بنوں ، ٹانک اور لکی مروت پولیو وائرس کے لئے حساس قرار دیئے جا چکے ہیں رواں برس بنوں سے بھی اپریل اور مئی میں ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پولیو وائرس کا پھیلاؤ شمالی وزیرستان تک محدود نہیں ہے ۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ شمالی وزیرستان سے پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد پولیو پروگرام متعدد بار مہمات کا انعقاد کر چکا ہے تاکہ وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جاسکے ۔ 

وفاقی سیکرٹری صحت ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے کہا کہ " اگر چہ پولیو کیسز ایک ہی علاقے سے رپورٹ ہورہے ہیں تاہم ضروری ہے کہ والدین اپنے بچوں کو ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں" 

ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچے کا بایاں پاؤں معذور ہوچکا ہے۔ 

رواں برس پاکستان اور افغانستان سے بحیثیت مجموعی 13 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں دنیا میں انہی دو ممالک میں پولیو وائرس موجود ہے۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937