اسلام آباد ( 22 جولائی 2022) پاکستان پولیو لیبارٹری اسلام آباد نے لکی مروت سے 18 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔ 

بچے کی معذوری 20 جون کو رپورٹ ہوئی تھی بچہ دونوں پیروں سے اپاہج ہوگیا ہے بحیثیت مجموعی پاکستان سے رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 13 ہوگئ ہے۔ 

جاری بیا ن میں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر عبدالقادر پٹیل نے کہاہے کہ" وائرس ان اضلاع میں خطرناک حد تک موجود ہے جنوبی خیبرپختونخوا میں انجیکشن کے رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے وائرس کا خاتمہ کرنے کے لئے انجیکشن ویکسین کا آغاز بھی کیا گیا ہے اور جراثیم کے خاتمے کے کے لئے حفظان صحت کٹ بھی تقسیم کئےگئے ہیں۔" 

پاکستان میں رواں برس تمام کیسز جنوبی خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں جن میں شمالی وزیرستان سے 12 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

وفاقی سیکرٹری صحت ڈاکٹر فخر عالم نے کہا کہ " ہم نے خیبر پختونخوا سے ملک کے دوسرے علاقوں میں لوگوں کی آمد و رفت کے باوجود بہتر طریقے سے پولیو وائرس کا روک تھام کیا ہے اگر ہم اس علاقے سے پولیو وائرس کے خاتمہ میں کامیاب ہوتے ہیں تو ہم پولیو کے خلاف جنگ جیت سکتے ہیں" 

کوارڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ" ہم  زیادہ سے زیادہ بچوں کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں پولیو کے لئے حساس قرار دئے جانے والے اضلاع میں ہنگامی اقدامات سے ویکسین کی رسائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ وائرس کے مکمل خاتمہ تک ہماری کوشیشیں جاری رہیں گی"

جنوبی خیبرپختونخوا میں آئندہ مہم 15 اگست سے شروع ہورہی ہے ۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937