3 نومبر 2022ء

اسلام آباد (پریس ریلیز) ذیلی انسداد پولیو مہم میں پانچ سال تک کے 25 ملین سے زیادہ بچوں کو حفاظتی قطرے پلوانے کا ہدف حاصل ہوا ہے، مہم کا آغاز 24 اکتوبر کو ہوا تھا ، مہم میں بحیثیت مجموعی ملک کے 83 اضلاع بشمول پولیو کے لئے حساس قرار دئے جانے والے تمام اضلاع شامل تھے۔ مہم میں سندہ کے 21 اضلاع، پنجاب کے 14 اضلاع ، خیبرپختونخوا کے 28 اضلاع ، بلوچستان کے 18 اضلاع اور اسلام آباد کے دو اضلاع شامل تھے۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ " میں اس موقع پر فرنٹ لائن ورکرز کو بہترین کارکردگی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں تاہم بڑے پیمانے پر کوششوں کے باوجود بعض والدین اپنے بچوں کو ویکسین نہیں دے رہے، جس سے نہ صرف ان کے اپنے بچوں بلکہ دوسروں کے بچوں کو بھی وائرس کا خطرہ لاحق ہے ، پولیو پروگرام وائرس کے پھیلاؤ کے تدارک اور ہمیشہ کے لئے اس موذی وائرس کے خاتمے کے لئے سرگرم عمل ہے ۔" انہوں نے کامیاب مہم کے انعقاد پر   صوبائی حکومتی قیادت، والدین اور فرنٹ لائن ورکرز کو مبارکباد دی، فرنٹ لائن ورکرز نے اپنی کوششوں سے مطلوبہ اہداف حاصل کئے۔ انھوں نے پولیو کے خاتمہ کے لئے سیکیورٹی اداروں کو کوششوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔

بیان کے مطابق پولیو وائرس کی ملک بھر کے 11 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں تصدیق ہوئی ہے جن میں خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں، پشاور، سوات، جنوبی وزیرستان، نوشہرہ شامل ہیں جبکہ پنجاب کے اضلاع لاہور، راولپنڈی اور بہاولپور، سندھ میں کراچی لانڈھی اور اسلام آباد کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

216800 تربیت یافتہ فرنٹ لائن ورکرز نے گھر گھر جا کر پولیو مہم میں حصہ لیا اس دوران صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور وٹس ایپ ہیلپ لائن 0346-7776546 پر والدین کی رہنمائی کی گئی اور مہم کے دوران پولیو کے قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں تک ویکسین کی رسائی ممکن بنائی۔

آئندہ قومی سطح کی پولیو مہم کا انعقاد 21 نومبر سے کیا جارہا ہے ہر مہم میں پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے بچوں کی قوت مدافعت میں اضافے کا باعث ہے جس سے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچایا جاسکتا ہے۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937