اسلام آباد ( 30 ستمبر 2022) شمالی وزیرستان کی یونین کونسل غلام خان کے 10 ماہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، کیس کی تصدیق کے بعد بچہ فوت ہوگیا ہے۔ 

قومی ادارہ صحت کے مطابق بچے کی معذوری 15 ستمبر کو رپورٹ کی گئی تھی بچے کے دائیں بازو اور گردن مفلوج ہوگئے تھے۔ 

یونین کونسل غلام خان سے مجموعی طور پر تین کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے مذکورہ کیس سے شمالی وزیرستان میں پولیو کیسز کی تعداد سترہ ہوگئی ہے جبکہ پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔ 

گذشتہ دن عالمی سطح پر پولیو کے خاتمہ کے لئے کام کرنے والے شراکت داروں اور مختلف ممالک کے نمائندوں نے ایک اجلاس میں پولیو وائرس کے خاتمہ کے سلسلے میں درپیش چیلنجز اور ائندہ کی حکمت عملی پر بات چیت کی ہے۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستانی بچوں کو پہلے سے زیادہ تعاون کی ضرورت ہے موجودہ وقت میں سیلاب کی تباہ کاری کے بعد پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے" انہوں نے مزید کہا کہ " بچوں کو درپیش صحت مسائل کے پیش نظر پولیو کے خاتمہ کی کوششوں میں تعاون کی اشد ضرورت ہے"

جنوبی خیبرپختونخوا کے چھ اضلاع  کے علاوہ ملک کے دوسرے اضلاع سے بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے تاہم ابھی تک ملک کے دوسرے حصوں سے پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ 

کوارڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا ہے کہ "بلاشبہ رواں برس پولیو کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے تاہم پولیو کیسز کا دائرہ کار ایک مخصوص علاقے تک محدود ہے " انہوں نے مزید کہا کہ "اگر ہم جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو وائرس سے مقا بلہ کرسکتے ہیں تو بلاشبہ ہم پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا ہدف بھی حاصل کرسکتے ہیں۔"

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام0345-9165937-