بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی شریک چیئرمین ملنڈا فرنچ گیٹس نے پاکستان پولیو پروگرام کی خواتین ہیلتھ ورکرز سے ورچوئل ملاقات کی ہے۔

فرنچ گیٹس اور پاکستان میں کام کرنے والی پولیو ٹیم کے مابین اس طرز کی یہ پہلی ملاقات تھی جس کا انقعاد بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی صدر برائے صنفی مساوات انیتا زیدی نے کرایا۔

خواتین پولیو ورکرز نے فرنچ گیٹس سے اپنی کوششوں اور پولیو پروگرام کے لیے کی جانے والی جدوجہد کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔  انہوں نے بتایا کہ مقامی سطح پر کس حکمت عملی کے تحت کام کیا جاتا ہے اور مقامی بااثر لوگ کس طرح بچوں کو پولیو وائرس اور دیگر بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ انہوں نے پولیو ویکسین سے انکاری والدین کو منانے اور بچوں کو پولیو ویکسین کی رسائی ممکن بنانے کی حکمت عملی کے بارے میں بھی بتایا۔

ایک ورکرنے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے لوگوں کے ساتھ جو اعتماد کا رشتہ قائم کیا ہے اس کی بدولت لوگ ہمارے لیے مہم کے دوران دروازہ کھولتے ہیں اور ان کوششوں کی بدولت بچے بیماریوں بشمول پولیو سے محفوظ رہتے ہیں۔

ملنڈا فرنچ گیٹس نے اس اہم ذمہ داری کو نبھانے اور اپنی کارکردگی کو بیان کرنے پر خواتین اور ان کی ٹیموں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پولیو کے خلاف پاکستان کی اب تک کی کامیابی میں خواتین کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ہر سطح پر خواتین کے کردار کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

پاکستان پولیو پروگرام میں 62فیصد خواتین پولیو ورکرز ہیں ویکسین کے لئےخواتین کا کمیونٹی میں اعتماد کی بحالی میں اہم کردار ہے۔

پاکستان پولیو پروگرام کی قومی صنفی گروپ کی سربراہ شیبا افغانی نے پروگرام کی نئی حکمت عملی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے لیے حساس قرار دیئے جانے والے علاقوں میں خواتین ورکرز کے مسائل کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے لیے پولیو فری پاکستان کا ہدف حاصل کرنے کے لیے تمام ورکرزکو سننا ضروری ہے، خصوصی طور پر فرنٹ لائن ورکرز جن کا کردار اہم ہے۔

ملنڈا فرنچ گیٹس نے پولیو کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور پولیو فری پاکستان کے ہدف کے حصول کے لیے اسے مثبت قدم قرار دیا۔

شرکاء نے پاکستان میں پولیو کیسز میں اضافے اور بچوں کو اس مہلک بیماری سے نجات کے لیے اب تک کی کوششوں پر بھی بات چیت کی۔ اس کے علاوہ پولیو پروگرام کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے کاموں پر بھی گفتگو کی۔ ملنڈا فرنچ گیٹس نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا۔ بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے رواں ہفتے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر سندھ اور بلوچستان میں پناہ، صحت، صاف پانی اور نکاسی آب میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ملنڈا فرنچ گیٹس نے فاؤنڈیشن کے پولیو کے خاتمے میں مشترکہ کوششوں بشمول صحت کے امور میں بہتری کے عزم کا اعادہ کیاہے۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937