02اکتوبر-  2020

 

اسلام آباد (          ) 21 سے 25 ستمبر تک ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم میں تقریباً 39 ملین بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلائے گئے ہیں۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق کورونا وبا کے باعث فروری 2020 کے بعد پہلی قومی انسداد پولیو مہم ہوئی ہے۔

مذکورہ مہم میں ملک بھر میں 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد فرنٹ لائن ورکرز نے حصہ لیا جس میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے۔ مہم میں صوبائی اور ضلعی لیڈر شپ نے بھرپور حصہ لیا جبکہ مہم کی کامیابی میں سیکیورٹی اداروں، میڈیکل ایسوسی ایشنز، مذہبی رہنماؤں، مشہور شخصیات اور سیاسی رہنماؤں نے بھرپور کردار ادا کیا۔

جاری بیان میں وزیراعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ’’یہ بات قابل ستائش ہے کہ مہم کی کامیابی میں ہر مکتبہ فکر نے بھرپور کردار ادا کیا اور اس کو قومی ذمہ داری سمجھا، مہم میں والدین اور فرنٹ لائن ورکرز کا جذبہ دیکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ پولیو کے خاتمے کیلئے ہم درست سمت پر گازمزن ہیں۔ مہم میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ کوئی بھی بچہ انسداد پولیو قطروں سے محروم نہ رہے تاکہ ان کو موذی مرض سے بچایا جاسکے‘‘۔

جولائی اور اگست میں چھوٹے پیمانے پر چلائی جانے والی پولیو مہمات میں فرنٹ لائن ورکرز کو کورونا سے بچاؤ کی تدابیر جیسے ہاتھ دھونا، ماسک کے استعمال اور اجتماعی فاصلے پر تربیت دی گئی تھی، مہم کے دوران حکومت کی جانب سے کورونا کے بارے میں دی گئیں ہدایات پر عمل درآد کو بھی یقینی بنایا گیا۔

جاری بیان کے مطابق جولائی سے ستمبر تک ہونے والی انسداد پولیو مہمات میں بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوا ہے۔ جس سے ان کو وائرس کے اثرات سے بچایا جاسکے گا۔

جاری بیان میں کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا ہے کہ ’’جولائی، اگست اور ستمبر میں ہونے والی مہمات میں فرنٹ لائن ورکرز نے بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ کامیاب مہم والدین کے تعاون کے بغیر ناممکن تھی’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پولیو وائرس کے تدارک کیلئے حفاظتی ٹیکہ جات بھی ضروری ہیں۔ حفاظتی ٹیکہ جات پر بھی بھرپور توجہ دی جارہی ہے‘‘۔

جاری بیان کے مطابق ای پی آئی بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ تقریباً 8150 ویکسین ٹیمیں ملک بھر میں کردار ادا کررہی ہیں۔ جنوری سے اگست تک تقریباً 136 ملین خوراک دی جا چکی ہیں۔

اس کے علاوہ تقریباً 699762 ایسے بچوں کو ویکسین دی گئی جن کو اس سے پہلے ویکسین نہیں پلائی گئی تھیں۔

بیان کے مطابق اکتوبر کے آخری ہفتے میں مخصوص اضلاع میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کیلئے مہم چلائی جائے گی۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مذید معلومات کے لیے رابطہ کریں

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937