اسلام آباد ( 18 ستمبر 2020)

21 ستمبر سے ملک بھر میں قومی انسداد پولیو مہم شروع ہورہی ہے جس میں پانچ سال سے کم عمر 4 کروڑ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلوائیں جائیں گے۔ فروری 2020 کے بعد یہ پہلی قومی انسداد پولیو مہم ہوگی جس میں ملک بھر کے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوائیں جائیں گے۔ کورونا وبا کی وجہ سے چند ماہ کیلئے پولیو مہمات کو ملتوی کردیا گیا تھا۔ بیان کے مطابق افریقہ کے پولیو سے پاک ہونے کے بعد صرف پاکستان اور افغانستان دنیا میں 2 ممالک رہ گئے ہیں جہاں پر پولیو کیسز کا سامنا ہے۔ جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ افریقہ کے پولیو سے پاک ہونے کے بعد پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کیلئے زیادہ تندہی اور جدوجہد سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے بہتر سے بہتر پولیو مہم چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کے نظام میں بھی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔"

اس سے پہلے جولائی اور اگست میں چھوٹے پیمانے پر پولیو مہمات کا انعقاد کیا گیا تھا تاہم اس بار 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد پولیو ورکرز گھر گھر جا کر پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے کو یقینی بنائیں گے۔ جولائی اور اگست میں ہونے والی مہمات کی طرح اس بار بھی پولیو ورکرز کو کورونا وبا سے بچنے کیلئے موثر تربیت دی گئی ہے جیسے ہاتھ دھونا، ماسک کا استعمال اور مناسب فاصلے کو یقینی بنانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ پروگرام نے مہم کے دوران کورونا وبا کے دوران قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کو یقینی بنایا ہے۔

قومی انسداد پولیو مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کیلئے پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔ ہم نے کورونا سے بچاؤ کیلئے مکمل انتظامات کیے ہیں تاکہ والدین اور پولیو ورکرز کورونا وبا سے مکمل طور پر محفوظ رہے کیونکہ ہمارے لیے عوام کی صحت کا خیال رکھنا اولین ترجیح ہے"۔

پولیو وائرس کے رسک کو کم کرنے کیلئے انسداد پولیو پروگرام نے رواں سال مزید پولیو مہمات کو چلانے کا انتظام بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ صحت مراکز میں بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

نوٹ برائے ایڈیٹر: 

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مذید معلومات کے لیے رابطہ کریں۔ 

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

 03459165937