اسلام آباد(2ستمبر 2020 )

وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر کا دورہ کیا اس موقع پر سیکرٹری صحت عامر اشرف خواجہ بھی ہمراہ تھے۔ کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے پولیو کے خاتمے کیلئے جاری کوششوں، چیلنجز اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے جولائی اور اگست میں کامیاب پولیو مہمات کی تفصیلات سے آگاہ کیا، ان مہمات میں مذہبی رہنماؤں، مشہور شخصیات اور میڈ یا نے بھر پور کردار ادا کیا، صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 پر والدین کو ویکسیںن اور دوسری معلومات بروقت فراہم کی گئی، 

ڈاکٹر فیصل سلطان نے بہتر نتائج کے لئے ای پی آئی کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا تاکہ بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ کیا جاسکے

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ اس کا تعلق پاکستان کے صحت مند مستقبل سے ہے۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے پولیو کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیو حکام کو مہمات میں مزید بہتری لانے کا کہا تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو بروقت روکا جاسکے۔ انہوں  نے کہا کہ پولیو کے خاتمے میں تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدین کی شمولیت اور حمایت کے بغیر پاکستان کو پولیو فری بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہم سب بحیثیت قوم متحد ہو کر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر سے پولیو کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ حکومت کی طرف سے پولیو کے خاتمے کیلئے پولیو پروگرام کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے پولیو ورکرز کو قوم کے ہیروز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس خطرناک بیماری سے بچانے میں پولیو ورکرز کا بڑا کردار ہے جو سخت حالات میں گھر گھر جا کر قوم کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاتے ہیں۔

ڈاکٹر رانا صفدر نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کا پولیو پروگرام کی بھرپور حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پولیو پروگرام پاکستان سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے پہلے سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی، تاکہ جلد پاکستان کو پولیو جیسے موذی مرض سے چھٹکارہ دلا سکے. 

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

 مذید معلومات کے لیے رابطہ کریں 

ذوالفقار علی باباخیل

سینئر میڈیا منیجر پاکستان پولیو پروگرام

03459165937