اسلام آباد، ستمبر 29، 2015: وزیرمملکت برائے قومی صحت خدمات، ضوابط و روابط سائرہ افضل تارڑ نے آج یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں EPI کے حفاظی ٹیکوں کے روٹین شیڈول میں ٹرائی ویلنٹ اورل پولیو ویکسین (tOPV) کو بائی ویلنٹ اورل پولیو ویکسین (bOPV) سے تبدیل کرنےکے قومی منصوبےکی توثیق کردی ہے۔ تبدیلی کے منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ "ہم پولیو کے خاتمےکے لئے عالمی حکمت عملی کے ساتھ اتفاق رائے کرتے ہوئے ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔ سیکرٹری صحت محمد ایوب شیخ نے بھی سینئر اہل کاروں، ترقیاتی شراکت داروں اور عطیہ دہندگان کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر مملکت نے کہا کہ ایک خوراکی انجیکشن کے ذریعے لگائی جانے والی پولیو ویکسین (IPV) کے متعارف کروانے سے، ہم مفلوج کر دینے والے پولیو مرض کے خلاف اپنے بچوں سے زیادہ تحفظ کے لئے طے شدہ مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ IPV کی ایک خوراک کے ساتھ tOPV کے انخلاء اور bOPV پر تبدیلی متعارف کروانا پولیو کے خاتمے اور کھیل کے خاتمے کے اسٹریٹجک منصوبے 2013-2018 کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ ماں اور بچے کو مہلک اور کمزور کرنے والے امراض سے بچانا ان کی وزارت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے حصول کےلئے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔

قومی پروگرام منیجر، ای پی آئی، ڈاکٹر ثقلین احمد گیلانی کی جانب سے اجلاس میں (tOPV) سے (bOPV) پر تبدیلی کے قومی منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔ ڈاکٹر ثقلین نے bOPV پر تبدیلی اور نظام سے tOPV کے انخلاء سمیت اس عمل میں شامل تمام سرگرمیوں کے لئے درکار وقت کے بارے میں تفصیلات کا تبادلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "قومی تبدیلی کے دن tOPV سے bOPV پر تبدیلی کے تیاریاں جاری ہیں۔

پولیو کے کھیل کے خاتمے کی حکمت عملی 2013-2018 کا ایک اہم مقصد واضح طور پر IPV کے ایک خوراک حفاظتی ٹیکوں کے روٹین میں شامل کرنے اور tOPV سے bOPV میں تبدیلی پر زور دیتا ہے۔ ملک سے پولیو وائرس ٹائپ 2 اور 3 کے خاتمے کے ساتھ پولیو وائرس ٹائپ 1 کے خلاف لڑنے کے لئے ای پی آئی شیڈول میں bOPV کےاستعمال کی سفارش کی گئی ہے۔ پولیو وائرس ٹائپ 1 ملک میں موجود ایک واحد قسم ہے۔

ماہرین صحت کا خیال ہے کہ روٹین حفاظتی ٹیکوں میں bOPV کی شمولیت سے ہر بچے کے لئے بہتر تحفظ اور مدافعتی طریقہ کار کے ساتھ قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا۔ قبل ازیں، ای پی آئی پروگرام نے روٹین حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں IPV متعارف کرواتے ہوئے ایک سنگ میل طے کیا تھا۔ IPV تمام اہل بچوں کو 14 ہفتے کی عمر میں دی جاتی ہے۔