لاہور، جولائی 26، 2015:  پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کے لئے ایک آخری دھکے کی بہتر تیاری کے لئے پولیو منتقلی کے انہتائی خطرے سے دوچار 12 اضلاع صوبائی اور قومی ہنگامی آپریشن سینٹر کے ساتھیوں سے اس ہفتے ملاقات کررہے ہیں جس میں آئندہ وائرس کی کم منتقلی کے موسم کے لئے منصوبوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔

وزیر اعظم کی فوکل پرسن سینیٹرعائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ "یہ ہمارے ترجیحی اضلاع کی حمایت کا ایک قابل قدر موقع ہے جہاں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ صوبائی اور قومی منصوبے ان کی خدمت کرنے کے لئے موزوں ہیں۔ ہم منتقلی کےعمل کو روکنے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن جب تک ہم مل کرکام نہیں کرتے اور کامیابی کی ضمانت نہیں دیتے یہ اضلاع پولیو کے لئے آخری ذخیروں کی نمائندگی کرتے رہیں گے۔"

عزت مآب وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے حال ہی میں پولیو کے خاتمے کا حتمی ہدف حاصل کرنے کے لئے قابل پیمائش اہداف سمیت پولیو کے خاتمے کے لئے قومی ہنگامی عملی منصوبے (2015-2016) کی منظوری دی ہے۔ قومی ہنگامی آپریشن سینٹر باہدف قومی، صوبائی اور ترجیحی اضلاع کے آپریشنل منصوبوں کی تشکیل کے لئے پولیو کے خاتمے کی صوبائی اور ضلعی ٹیموں سے ساتھ قریبی رابطے میں کام کر رہا ہے۔

یہ اضلاع، جن میں بلوچستان سے قلعہ عبداللہ، پشین، کوئٹہ؛ فاٹا سے ایف آر بنوں، خیبر، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان؛ خیبرپختون خواہ سے بنوں، پشاور، ٹانک؛ اور سندھ سے کراچی بلدیہ، کراچی گڈاپ شامل ہیں، ستمبر 14 سے 16 کے درمیان شروع ہونے والی قومی ویکسی نیشن مہم کے لئے اپنے منصوبوں کو بروقت حتمی شکل دے دیں گے۔

2015 میں سرکش پولیو وائرس کے وجہ معذوری کا شکار ہونے والے بچوں کی تعداد (جولائی 18، 2015 تک) گزشتہ برس کے اسی عرصے کی نسبت ایک چوتھائی (114 کے مقابلے میں 28)تھی۔

محترمہ عائشہ فاروق نے کہا کہ "ہمیں اس خوفناک مرض کی منتقلی کو روکنے کا اس سے بہتر موقع کبھی نہیں ملا۔ ہمیں ہر واحد بچے تک پہنچنے اور اسے ویکسی نیٹ کرنے میں اپنے صف اول کے کارکنوں کی لازمی طور پر ہر ممکن مدد کرنا ہو گی۔"