نازنین، ایک بہادراور باہمت خاتون کمیونٹی موبلائزرجوکہ پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے شہر لاہور کی یونین کونسل نمبر69 میں اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں ۔

گھرگھرجا کروالدین میں یہ شعور بیدار کرنا کہ بچوں کوپولیو ویکسین دلانے میں غفلت جسمانی معذوری کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے، بطور کمیونٹی موبلائزر نازنین کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ علاوہ ازیں وہ ایسے تمام بچوں کی فہرستیں تیارکرنےمیں بھی اکثرمصروفِ عمل رہتی ہیں جو پیدائش کے بعد کسی بھی وجہ سے حفاظتی ٹیکہ جات اورنوعمری کے ابتدائی سالوں میں صحت کے اداروں کی جانب سے تفویض کردہ ویکسینیشن کےعمل سے محروم رہ جاتے ہیں۔ بچے کی پیدائش کے بعد مہلک بیماریوں سے بچائو کے لیے معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے کورس بارے والدین کو درست تاریخ، دن، وقت اور ٹیکے لگوانے کے لیے قائم مراکز صحت تک رسائی بارے معلومات کی فراہمی بھی نازنین کی ذمہ داریوں میں شامل ہے ۔

"اکثر و بیشتر والدین بچےکی پیدائش کےبعد معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کے طےشدہ اوقاتِ کار پر کاربند نہیں رہتے، ان میں سےکچھ غیر دانستہ طور پر اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کے لیے ہسپتال لےجانا بھول جاتے ہیں اورکچھ ایسے بھی ہیں جوسست روی کے باعث غفلت کا شکار ہوجاتے ہیں۔" یہ نازنین کا ذاتی مشاہدہ ہے۔

"ہم والدین کوگاہے بگاہےاس بات کی تلقین کرتے رہتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو قابلِ علاج امراض سےمکمل تحفظ کے لیے ویکسینیشن کےعمل کویقینی بنائیں"، خاتون کمیونٹی موبلائزر نازنین کاکہناہے۔

میں تویہ بھی والدین کو مشورہ دونگی کہ وہ کوئی بھی پانچ سال سے کم عمرکا ایسا بچہ حتیٰ کہ انکے ہمسائے میں بھی، جو پولیو کے قطرے پینے سمیت دیگر ویکسینیشنز سے محروم رہ گیا ہواس کی نشاندہی کریں اور انہیں انسانی جذبہ کے تحت علاقےمیں قائم قریبی مراکز صحت سے فوری رابطے کا مشورہ دیں"، نازنین کا مزید کہنا ہے،"بچوں کے لیے کام کرنا میرا جنون ہے۔انکی معصومانہ مسکراہٹ، موسمی سختیوں جیسےگرمی، سردی، آندھی یا طوفانی بارشوں کے باوجود مجھے اپنی فرائض کی انجام دہی میں تقویت بخشتی ہے۔

نازنین مذکورہ یونین کونسل میں خدمات سرانجام دینے والی ان 27کمیونٹی موبلائزرز میں سے ایک ہےجو یہ عزم کیے ہوئے ہیں کہ کوئی ایک بھی بچہ پولیو سے بچائوکے قطرے پینے سے محروم نہیں رہنا چاہئیے۔ مجھے معلوم ہے کہ حفاظتی ٹیکوں اور پولیو کے قطروں کی آئندہ مہم میں صرف 14دن باقی رہ گئے ہیں تاہم میں نے پہلے سے ہی ویکسین سے محروم بچوں تک رسائی کی تمام منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔