پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا اقدام ایک پبلک-پرائیویٹ شراکت کا نام ہے جس کی قیادت حکومتِ پاکستان کے پاس ہے اور دیگر شراکت داروں میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، اقوام متحدہ کا بچوں کا فنڈ (یونیسف)، روٹری انٹرنیشنل، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) اور یو ایس سنٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) شامل ہیں۔

حکومتِ پاکستان

پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے پروگرام کو حکومتِ پاکستان کا عزم اور قیادت حاصل ہے۔ ایسے عزم اور قیادت سے ہی یہ ممکن ہوا ہے کہ پولیو کا خاتمہ پاکستان میں ہر حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے اور اسے ہر دور میں ملکی سطح پر سیاسی قیادت کی بھی حمایت حاصل رہی ہے۔ حکومتِ پاکستان نے ہر دور میں ہر سطح پر پروگرام کی سرگرمیوں کو استحکام بخشا ہے جن میں قومی اور صوبائی ایمرجنسی آپریشن سنٹرز، نیشنل ٹاسک فورس، صوبائی ٹاسک فورس اور ڈویژنل ٹاسک فورس  اور ضلعی سطح پر پولیو کنٹرول رومز کے مابین عملی تعاون اس کی اہم مثال ہے۔

Government of pakistan polio eradication initiatives

روٹری انٹرنیشنل

روٹری انٹرنیشنل دنیا کی پہلی اور سب سے بڑی انسان دوست خدمات فراہم کرنے والی تنظیم ہے جس کے 200 ممالک میں اراکین کی تعداد 1.2 ملین ہے۔ 1985 میں شروع ہونے والے  پولیو پلس پروگرام کی وجہ سے روٹری دنیا کی پہلی تنظیم مانی جاتی ہے جس نے پولیو سے پاک دنیا کا خواب دیکھا۔ اس وقت تک روٹری کے دس لاکھ کے قریب اراکین رضاکارانہ طور پر پولیو کے خاتمے کے لئے اپنے وسائل اور قیمتی وقت خرچ کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ روٹری کے اراکین پولیو ویکسینیشن کے قومی دنوں کے موقعوں پر سماجی تحریک کار کے طور پر اور بچوں کو پولیو ویکسین پلاکر فیلڈ میں بھی خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔

پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے روٹری انٹرنیشنل کی خدمات کے بارے میں مزید جاننے کے لئے یہاں کلک کریں:

Rotary International, pakistan polio eradication partner

 

 

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)

عالمی ادارہ صحت پولیو کے خاتمے کے عالمی اقدام (جی پی ای آئی) کی منصوبہ بندی ، انتظامی اور عمل داری کے امور میں ربط پیدا  کرنے کے لئے سرگرمِ عمل ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی ذمہ داری منظم انداز میں نگرانی اور پولیو ویکسینیشن کی سرگرمیوں کے پس منظر میں کام کرنے والی حکمتِ عملی، اس پر عمل درآمد اور اس کے نتیجے میں مرتب ہونے والے اثرات پر معلومات جمع کرنا، اس کا موازنہ کرنا اور اسے مربوط اور معیاری شکل دے کر پھیلانا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت بنیادی و عملی تحقیق کو مربوط شکل دیتا ہے اور وزارتِ صحت کو تکنیکی و عملی معاونت فراہم کرنے کے علاوہ اضافی تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے لئے افرادی قوت کو تربیت فراہم کرکے  اسے تعینات کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ،  اے ایف پی یعنی شدید فلائسڈ فالج کی نگرانی کے تصدیقی معیارات طے کرنے، وسائل جمع کرنے ، اداروں سے رابطہ کاری، سماجی وکالت اور ابلاغِ عامہ کے میدان میں بھی عالمی ادارہ کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ اس سب کے علاوہ عالمی ادارہ صحت تصدیقی عمل میں معاونت کے سیکرٹیریٹ کے طور پر کام کرتا ہے اور وائرس کے دائرہ کار کو محدود بنانے والی (biocontainment ) سرگرمیوں کی نگرانی بھی کرتا ہے۔

پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے پروگرام اور عالمی ادارہ صحت (WHO)  کے موضوع پر مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں:

World health organization support to end polio pakistan

 

 

اقوام متحدہ  کا بچوں کا فنڈ (یونیسیف)

یونیسف معمول کی اور اضافی ویکسینیشن کے لئے پولیو ویکسین کے حصول اور اس کی تقسیم یقینی بناتا ہے۔ اس کے علاوہ یونیسف پاکستان میں قومی سطح پر پولیو ویکسینیشن کے دن (این آئی ڈیز)  اور علاقائی سطح پر پولیو ویکسینیشن کے دن (ایس این آئی ڈیز) اور پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے خصوصی مہمات کا انعقاد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یونیسف آگہی کی مختلف مہمات کے ذریعے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے پروگرام کی معاونت کرتا ہے۔ یہ مہمات عوام میں پولیو ویکسین کی مقبولیت میں اضافہ کرنے کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لائحہ عمل مرتب کرنے اور تنازعات کا شکار ممالک میں ان مقامات تک رسائی کا انتظام بھی کرتا ہے جہاں تک پہنچنا مشکل ہے۔ یونیسف پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے حکمت عملی، لائحہ عمل، تربیتی مواد اور معلوماتِ عامہ کی تیاری میں پیش پیش رہتا ہے اور ایڈووکیسی اور وسائل جمع کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتا ہے۔

یونیسیف اور بچوں میں ویکسینیشن کے ذریعے قوتِ مدافعت پیدا کرکے بیماریوں کے خلاف لڑنے کی صلاحیت پیدا کرنے کے موضوع پر مزید جاننے کے لئے یہاں کلک کریں:

UNICEF support to end polio pakistan

 

 

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف)

پولیو کا مکمل خاتمہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی اوَّلین ترجیحات میں سے ایک ہے۔ پولیو کے خاتمے کے عالمی اقدام (جی پی ای آئی) کے ایک اہم شراکت دار کی حیثیت سے فاؤنڈیشن پولیو کے خاتمے کے عمل میں تیزی لانے کے لئے تکنیکی اور مالی وسائل فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ فاؤنڈیشن باقی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پولیو وائرس کی نگرانی کے عمل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، وبائی صورتِ حال سے نمٹنے، موثر و محفوظ ویکسین کی تیاری اور استعمال کے سلسلے  میں بھی پیش پیش ہے۔ اس سب کے ساتھ ساتھ، فاؤنڈیشن پولیو سے متاثرہ ممالک میں پولیو کے خاتمے کے لئے سیاسی و مالی حمایت حاصل کرنے کی کاوشوں میں بھی شریک ہے۔

پولیو کے خاتمے کے پروگرام اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے بارے میں مزید جاننے کے لئے یہاں کلک کریں

 

Bill & Melinda gates foundation support end polio pakistan

 

سنٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) 

سنٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) پاکستان میں کئی اہم پبلک ہیلتھ کے اداروں کے ساتھ کام کررہا ہے۔ جس میں سنٹرز کی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے ساتھ شراکت داری بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ سنٹرز عوامی صحت کے بہت سے مسائل حل کرنے کے لئے، جس میں پولیو کا مسئلہ بھی شامل ہے، ضلعی سطح کے دفاتر کی صلاحیت اور استعدادِ کار میں اضافے کے ساتھ انفراسٹرکچر کی ترقی کے سلسلے میں بھی پیش پیش ہے۔ مثال کے طور پر سی ڈی سی نے پاکستان کی وبائی امراض کی فیلڈ لیبارٹری اور تربیتی پروگرام (ایف ای ایل ٹی پی) اور نیشنل سٹاپ ٹرانسمیشن آف پولیو (این-سٹاپ) پروگرام میں زیادہ خطرات سے دوچار اضلاع میں سٹاف کی تربیت اور  تکنیکی امداد فراہم کرکے معاونت کی ہے۔ اس کے علاوہ سی ڈی سی نے حکومتِ پاکستان کو مشاورت کار بھی فراہم کیا ہے تاکہ وہ ایک جامع اور موثر لائحہ عمل مرتب کرسکے۔

سنٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) اور پولیو کے خاتمے کے پروگرام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے یہاں کلک کریں۔  

 

۔  

پولیو کے خاتمے کے لئے متحرک مزید شراکت داروں میں کینیڈا / سی آئی ڈی اے، یو کے ایڈ/ ڈی ایف آئی ڈی، اسلامی ترقیاتی بینک، جاپان/ جے آئی سی اے، متحدہ عرب امارات/ یو پی اے پی، یو اے ای کراؤن پرنس کورٹ، یونیسف ڈائریکٹر سیٹ اسائیڈ فنڈ اور یو ایس اے آئی ڈی بھی شامل ہیں جو اس پروگرام کی بھرپور معاونت کرتے ہیں۔