اسلام آباد، 26 مارچ 2025 – پولیو کے خاتمے کے لیے جاری قومی کوششوں کے تحت نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے نیشنل پولیو مینجمنٹ ٹیم کا اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، درپیش چیلنجز پر تفصیل سے غور کیا گیا، اور اپریل اور مئی میں ہونے والی ملک گیر انسداد پولیو مہمات کے لیے حکمت عملی کو مزید مؤثر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کی صدارت وزیرِاعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو، محترمہ عائشہ رضا فاروق نے کی۔ اجلاس میں قومی و صوبائی کوآرڈینیٹرز، کور گروپ کے ارکان اور دیگر اہم شراکت داروں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پاکستان میں پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
وزیرِاعظم کی فوکل پرسن نے موجودہ صورتحال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "موجودہ صورتحال تشویشناک ہے، نیشنل پولیو مینجمنٹ ٹیم کا اجلاس ایک اہم موقع ہے، جہاں ہم اپنی حکمت عملی کا سنجیدگی سے جائزہ لے کر اس میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے، تاکہ آئندہ مہمات کامیاب ہوں اور کوئی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔"
اجلاس میں قومی اور صوبائی ٹیموں کے درمیان روابط کو مزید مضبوط بنانے، وسائل کے مؤثر انتظام، اور آپریشنل چیلنجز جیسے کہ آبادی کی نقل و حرکت، سیکیورٹی خدشات، ویکسین کے حوالے سے تحفظات، اور ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں تک ویکسین کی رسائی جیسے معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
جناب محمد انور الحق، نیشنل کوآرڈینیٹر، نے مہمات کے مؤثر نفاذ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے صوبائی ٹیموں کو ہدایت دی کہ وہ کوریج میں بہتری لانے اور مہمات میں موجود خلا کو دور کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کریں۔
اجلاس میں صنفی مساوات کو فروغ دینے، توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات اور پاکستان انسدادِ پولیو پروگرام کے درمیان ہم آہنگی کو مزید مضبوط بنانے، اور تکنیکی مشاورتی گروپ کی حالیہ سفارشات پر عمل درآمد کے عزم کا پختہ اعادہ کیا گیا۔
پاکستان 2025 کے آخر تک پولیو وائرس کی منتقلی کو مکمل طور پر روکنے کے اپنے عزم کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔ اس اہم مقصد کے حصول میں حکومت، صوبائی قیادت اور فیلڈ میں خدمات انجام دینے والے فرنٹ لائن ورکرز کا تعاون نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ پاکستان پولیو پروگرام اپنے مشن میں پختہ عزم کے ساتھ اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ ہر بچہ، خصوصاً خطرے سے دوچار اور پسماندہ علاقوں کے بچوں کو زندگی بچانے والی ویکسین فراہم کی جائے۔
نوٹ برائے ایڈیٹر:
پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔ اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔
مزید معلومات کیلئے رابطہ کریں:
Mr. Syed Farhan Shah, Public Relations Officer, NEOC, +923165011808, عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.