کروڑ 40 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
والدین، دیکھ بھال کرنے والے افراد اور کمیونٹی کے اراکین سے گزارش ہے کہ وہ پولیو ورکرز کا خیرمقدم کریں اور پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں۔
اسلام آباد، 16 دسمبر 2024 - وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کے روز وزیر اعظم ہاؤس میں 2024 کی آخری بڑے پیمانے پر پولیو ویکسینیشن مہم کا باقاعدہ آغاز کیا، جہاں انہوں نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے قوم کے مستقبل کو معذوری سے بچانے اور پاکستان سے اس مہلک بیماری کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا: "اس سال پولیو وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کے نتیجے میں 59 بچے متاثر ہوئے ہیں۔ ان تمام بچوں اور پاکستان کے ہر بچے کو صحت مند اور بھرپور زندگی گزارنے کا حق ہے، بغیر کسی ایسی معذوری کے جو ایک آسانی سے روکی جا سکنے والی بیماری کی وجہ سے ہو۔ جبکہ ہم پولیو کے پھیلاؤ کا مقابلہ جنگی بنیادوں پر کر رہے ہیں، یہ سال اس بات کی یاددہانی ہے کہ جب تک ہم پولیو کا مکمل خاتمہ نہیں کرتے، کوئی بھی بچہ کہیں بھی محفوظ نہیں ہے۔"
ملک بھر میں پولیو کی مہم 16 دسمبر سے 22 دسمبر تک جاری رہے گی۔ یہ اس سال کی آخری پولیو مہم ہے، جس میں 143 اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 40 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ اس سال پاکستان نے پولیو کے دوبارہ پھیلاؤ کا بھرپور مقابلہ کیا، تاہم، اس سال وائرس نے اب تک 59 بچوں کو متاثر کیا اور یہ وائرس 59 اضلاع تک پھیل چکا ہے۔
والدین اور کمیونٹی کے اراکین سے اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا: "ہمارے پولیو ورکرز آپ کے دروازے پر پولیو ویکسین لے کر آئیں گے جو آپ کے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رکھے گی۔ پاکستان کی آنے والی نسلوں کے والدین اور سرپرستوں کے طور پر، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے دروازے کھولیں اور اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے آگے بڑھیں۔"
1994 میں پاکستان انسدادِ پولیو پروگرام کے آغاز کے بعد سے، گھر گھر پولیو ویکسینیشن مہمات – جیسا کہ آئندہ ہفتے منعقد ہونے والی مہم – نے پولیو کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی کرنے میں مدد کی ہے۔ 1990 کی دہائی میں اندازاً 20,000 کیسز سے کم ہو کر حالیہ برسوں میں دو عددی اعداد و شمار تک آنا بچوں کے ابتدائی عمر میں معمول کی ویکسینیشن کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو، عائشہ رضا فاروق نے پولیو پروگرام کے لیے وزیر اعظم کی مثالی قیادت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مستقل جائزہ اجلاسوں کے انعقاد، ضرورت پڑنے پر وسائل کی فوری فراہمی اور پروگرام کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم کے غیرمعمولی تعاون کو سراہا۔
محترمہ عائشہ رضا فاروق نے کہا: "یہ مہم، جو سال کی آخری اور اس سہ ماہی کی تیسری بڑی مہم ہے، انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس مہم کے ذریعے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ ستمبر اور اکتوبر کے راؤنڈز میں بچوں کی قوت مدافعت مزید مضبوط ہو، تاکہ وہ پولیو کے ممکنہ انفیکشن سے محفوظ رہیں اور معذوری کے اثرات سے محفوظ رہیں۔"
اس موقع پر وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت، ڈاکٹر ملک مختار بھرتھ نے کہا کہ وزارت صحت پولیو پروگرام کو مؤثر قیادت فراہم کر رہی ہے۔ یہ پروگرام نہ صرف پولیو کے دوبارہ پھیلاؤ کا مقابلہ کر رہا ہے بلکہ صحت کے نظام کو مضبوط بنانے اور معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کی فراہمی پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، تاکہ پولیو کے مکمل خاتمے کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔
حکومت پاکستان پولیو کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے، تاہم ہماری کوششوں کی کامیابی کا انحصار معاشرے کے ہر طبقے کی مشترکہ محنت پر ہے۔ ہم والدین، دیکھ بھال کرنے والوں، کمیونٹی رہنماؤں، مذہبی اسکالرز اور صحت کے پیشہ ور افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس اہم ویکسین کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
انسدادِ پولیو مہم کے دوران اور بعد میں، صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور واٹس ایپ ہیلپ لائن 03467776546 والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کی رہنمائی کے لیے دستیاب رہیں گی۔ یہاں، وہ نہ صرف پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی اطلاع دے سکیں گے، بلکہ دیگر متعلقہ معلومات بھی حاصل کر سکیں گے۔
نوٹ:
پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔
مزید معلومات کیلئے رابطہ کریں:
Ms. Hania Naeem, Communications Officer, NEOC, +923431101988
عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.