پولیو اپڈیٹ– اسلام آباد – 4 ستمبر 2024 ملک کے دو نئے اضلاع اور پہلے سے متاثرہ 11 اضلاع میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق 13 سے 20 اگست کے درمیان اٹک، جنوبی وزیرستان لوئر، پشاور، ٹانک، ایبٹ آباد، قمبر، کراچی کیماڑی، کراچی ملیر، کراچی ساؤتھ، کراچی ایسٹ، کراچی ویسٹ، کراچی کورنگی اور دکی کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔
رواں سال ملک میں 16 بچے پولیو سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ وائرس 64 اضلاع میں پایا گیا ہے۔ ملک میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ تمام بچوں کے لیے خطرہ ہے۔
بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے پاکستان پولیو پروگرام نو سے 13 ستمبر کے درمیان 115 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز کر رہا ہے جس میں پانچ سال سے کم عمر کے 3.3 کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
پولیو ورکرز آپ کی دہلیز پر پولیو ویکسین پہنچائیں گے۔ یہ نہایت اہم ہے کہ پولیو ورکرز کی دستک پر آپ اپنے دروازے کھولیں اور بچوں کو ویکسین پلوائیں۔
پولیو ایک خطرناک لاعلاج بیماری ہے جو بچوں کو عمر بھر کے لیے معذور کر سکتی ہے۔ پولیو ویکسین اور حفاظتی ٹیکوں کا مکمل کورس بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا بہترین طریقہ ہے۔
پروگرام والدین پر زور دیتا ہے کہ پولیو کے خطرے کو سمجھیں اور ہر پولیو مہم میں اپنے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں اور ان کے حفاظتی ٹیکوں کا کورس بھی مکمل کروائیں۔
نوٹ:
پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔
مزید معلومات کیلئے رابطہ کریں:
Ms. Hania Naeem, Communications Officer, NEOC, +923431101988
عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.