اسلام آباد، 22 اگست 2024 – سندھ کے ضلع حیدرآباد سے رواں سال کا 16واں پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔
قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق حیدرآباد میں ایک 29 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس پایا گیا۔
وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ بدقسمتی سے پولیو وائرس نے ایک بار پھر ایک بچے کو نشانہ بنایا ہے اور عمر بھر کے لیے معذور کر دیا ہے۔ ’اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب تک ہم اس وائرس کا خاتمہ نہیں کر لیتے تب تک ملک کا کوئی بچہ اس بیماری سے محفوظ نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس گذشتہ چار ماہ سے حیدرآباد کے ماحولیاتی نمونوں میں پایا جا رہا تھا اور وائرس کا ملک میں کہیں بھی ہونا ہر بچے کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ’وائرس کے وسیع پھیلاؤ کے مدنظر ہم تمام صوبوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں ہم نے صوبوں کے ساتھ مشاورت جاری رکھی ہے اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جامع روڈ میپ اپنا رہے ہیں جس میں ستمبر میں انسداد پولیو مہم کا انعقاد شامل ہے۔‘
یہ رواں سال کا 16واں پولیو کیس ہے۔ بلوچستان سے 12، سندھ سے تین اور پنجاب سے ایک کیس رپورٹ ہوا ہے جبکہ وائرس 62 اضلاع میں رپورٹ ہوا ہے۔
نیشنل ایمریجسنی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر انوار الحق نے کہا کہ اس کیس کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں کہ معلوم ہو سکے کہ وائرس کہاں سے آیا اور بچی کا ویکسنیشن سٹیٹس کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس حیدرآباد اور ہمسایہ کراچی کے اضلاع میں کئی ماہ سے موجود ہے۔’ہر بچہ ہمارے لیے اہم ہے اور ہم نو ستمبر سے انسداد پولیو مہم کا انعقاد کر رہے تاکہ بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو اور وہ اس بیماری سے محفوظ رہیں۔‘
نوٹ برائے ایڈیٹر:
پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔
مزید معلومات کیلئے رابطہ کریں:
Ms. Hania Naeem, Communications Officer, NEOC, +923431101988
عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.