اسلام آباد، 9 اگست 2024 - اس سال کا 14واں پولیو کیس بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے رپورٹ ہوا ہے، جو ملک میں جاری پولیو کے پھیلاؤ کے پیش نظر تمام بچوں کے لیے پولیو ویکسینیشن کی مستقل اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

قومی ادارہ صحت کی انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق قلعہ سیف اللہ کی یونین کونسل صدر مسلم باغ میں 20 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی میں معذوری کی اعلامات 22 جولائی کو ظاہر ہوئیں اور بدقسمتی سے کچھ دن بعد اس کی وفات ہوگئی۔

یہ سال 2020  کے بعد قلعہ سیف اللہ سے پہلا پولیو کیس ہے۔ یہ ضلع افغانستان کی سرحد سے متصل ہے اور ژوب اور پشین کے درمیان واقع ہے جہاں حالیہ ماہ میں پولیو وائرس کی متعدد بار تصدیق ہوئی ہے۔

وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ بلوچستان سے کیسز کی تعداد میں اضافہ تشویشناک ہے لیکن گذشتہ سال سے پولیو مہمات میں خلل کے پیش نظر یہ غیر متوقع نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، ’پولیو ایک ہوشیار وائرس ہے اور یہ ہمیں دکھا رہا ہے کہ ماضی میں ہم سے پولیو مہمات میں کہاں کہاں کمیاں رہ گئی ہیں۔ بلوچستان میں گذشتہ سال سے پولیو مہمات کے مکمل اور موثر انعقاد میں مشکلات پیش آتی رہی ہیں۔ بدقسمتی سے معصوم بچے ماضی میں پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے کے نتائج بھگت رہے ہیں۔‘

فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ پولیو پروگرام اس حوالے سے ہنگامی حکمت عملی ترتیب دے رہا ہے تاکہ ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کو ہیلتھ کیپس اور دیگر ویکسنیشن سرگرمیوں میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں۔ 

محمد انوار الحق، کوآرڈینیٹر نیشنل ایمرجنسی سینٹر برائے پولیو نے کہا کہ اس سال کے 14 میں سے 11 پولیو کیس بلوچستان سے رپورٹ ہوئے ہیں، جہاں پولیو وائرس کی منتقلی کی شدت زیادہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام صوبائی ٹیم کے ساتھ مل کر اس وبا پر قابو پانے اور ایسی مؤثر مہمات کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو صوبے میں ہر بچے تک ویکسین پہنچا سکیں اور پروگرام ستمبر میں پولیو مہم کی تیاریاں کر رہا ہے۔

پولیو وائرس خاص طور پر ان بچوں کو نشانہ بناتا ہے جو غذائی قلت کا شکار ہوں یا ان کی قوت مدافعت پولیو ویکسین اور حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل نہ ہونے کی وجہ سے کمزور ہو۔

یہ وائرس کسی قسم کا امتیاز نہیں برتتا اور تیزی سے پھیلتا ہے۔ پروگرام تمام والدین پر زور دیتا ہے کہ وہ بچوں کی قوت مدافعت مضبوط رکھنے کے لیے پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو پولیو اور 12 دیگر بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں، جو حکومت کا توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات مفت آپ کے قریبی صحت مرکز میں فراہم کرتا ہے۔

نوٹ برائے ایڈیٹر:

پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ اس وائرس سے بچے عمر بھر کے لیے معذور ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ کچھ کیسز میں بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو اس موذی مرض سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر بچایا جا سکتا ہے، اور وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ متعدد بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

مزید معلومات کیلئے رابطہ کریں:

Ms. Hania Naeem, Communications Officer, NEOC, +923431101988

عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.